|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، کراچی|
ملیر میں ایک لمبے عرصے سے مقامی مافیا کی طرف سے ریتی بجری کی چوری جاری ہے۔ اس چوری میں نہ صرف ریاست بلکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت بھی حصے دار ہے۔ یہ ریتی بجری کی چوری ملیر ندی سے کی جاتی ہے جس کی وجہ سے اکثر بارشوں کے بعد پانی قریب کے دیہاتوں میں داخل ہو جاتا ہے۔
دوسری جانب اسی پی پی پی کی مقامی قیادت کی آشیر باد سے مقامی زمینوں پر قبضہ کر کے بحریہ ٹاؤن کا پروجیکٹ بنایا گیا اور اب لائبریری کو ختم کر کے ملیر ایکسپریس وے بنایا جا رہا ہے۔ جس کی رپورٹ ہم نے ماہانہ ورکرنامہ کے آخری شمارے میں شائع کی تھی (ماہانہ ’کمیونسٹ‘ سے پہلے یہ اخبار ماہانہ ’ورکرنامہ‘ کے نام سے شائع ہوتا تھا)۔
ملیر میں آج نوجوانوں کی ایک بڑی اکثریت بے روزگاری کا شکار ہے۔ ایسے میں ملیر میں نوجوان اتحاد کا قیام خوش آئند ہے۔ ملیر نوجوان اتحاد کی پہلی میٹنگ 23 جولائی کو منعقد کی گئی۔ اس میٹنگ میں انقلابی کمیونسٹ پارٹی ملیر کے کارکن وحید بلوچ نے بھی شرکت کی۔
وحید بلوچ کا کہنا تھا کہ انقلابی کمیونسٹ پارٹی نوجوان اتحاد کے تمام مطالبات کی حمایت کرتی ہے۔ اس وقت کوئی بھی مروجہ سیاسی پارٹی عوام کے مفادات کی نمائندگی نہیں کر رہی، یہ تمام سیاسی پارٹیاں عوام دشمن ہیں اور امیروں کے مفادات کی نگہبانی کر رہی ہیں۔ انقلابی کمیونسٹ پارٹی سمجھتی ہے کہ عوامی کمیٹیاں بنا کر جدوجہد کرنا اور منظم ہونا انتہائی ضروری ہو گیا ہے۔
لہٰذا اس اتحاد کو وسیع کرتے ہوئے دیگر بنیادی مطالبات کو بھی شامل کرنا ہو گا۔ محنت کشوں، طلبہ، کسانوں اور نوجوانوں کو ملک گیر سطح پر اپنی کمیٹیاں بنا کر متحد ہونا ہو گا۔ اس امیر اور غریب کی تقسیم پر مبنی طبقاتی نظام سرمایہ داری کا مکمل خاتمہ کر کے مزدور راج قائم کرنا ہو گا۔ اس عمل کے لیے کمیونزم کے انقلابی نظریات مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ جو کہ مزدور انقلاب کو کامیاب کرنے کے لیے درست سائنسی حکمت عملی اور طریقہ کار فراہم کرتے ہیں۔