|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کراچی|
27 جولائی 2023ء کو لانڈھی انڈسٹریل ایریا کے علاقے کوہی گوٹھ میں واقع یونس ٹیکسٹائل یونٹ 2 کے محنت کشوں نے فیکٹری گیٹ کے سامنے نوکری کی بحالی اورپھر واجبات کی مکمل ادائیگی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
حال ہی میں فیکٹری سے 18 محنت کش، جن میں خواتین بھی شامل ہیں، کو واجبات ادا کئے بغیر ہی برطرف کردیا گیا۔
یونس ٹیکسٹائل ملز کے ساتوں یونٹس میں مالکان و انتظامیہ کی جانب سے ایسی جبری برطرفیاں معمول کی صورت اختیار کر چکی ہیں۔ گزشتہ عرصے میں یونٹ 7، 3 اور سپر ہائی وے پر موجود یونٹس کے محنت کشوں نے احتجاج کیے جن کی تفصیلی رپورٹ ہم شائع کرچکے ہیں اور اب یونٹ 2 کے محنت کشوں کے ساتھ یہ زیادتی کی جارہی ہے۔
محنت کشوں کے خوفناک استحصال کے سبب اربوں کا منافع کمانے والے یونس ملز کے مالکان، ٹبہ خاندان کا شمار اس ملک کے امیر ترین لوگوں میں ہوتا ہے جوکہ محنت کشوں کے اسی معاشی استحصال کے سبب ممکن ہوا ہے۔ سالانہ اربوں کا منافع کمانے والوں کو شدید غربت میں گھرے محنت کشوں کے چھوٹی رقوم پر مشتمل واجبات ادا کرنے میں موت پڑتی ہے، یونس 3 کے محنت کشوں کی گزشتہ احتجاجی تحریک کے بعد انہیں بھی مکمل واجبات ادا نہیں کیے گئے تھے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ یونس ٹیکسٹائل کے احتجاجی محنت کشوں کی جدوجہد اور مطالبے کی مکمل حمایت کا اعلان کرتا ہے اور اس جدوجہد میں محنت کشوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہنے کا عزم کرتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یونس کے سبھی یونٹس اور ان کے دیگر اداروں کے محنت کشوں کواکٹھاہوکر جدوجہد کا آغاز کرنا ہوگا۔ تمام یونٹس میں مالکان و انتظامیہ کی اس مشترکہ مزدور دشمن روش کے خلاف جدوجہد بھی مشترکہ طور پر کرنے کی ضرورت ہے۔