رپورٹ: |اعجاز ایوب|
13اپریل 2016 ء بروزبدھ ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن(YDA) پنجاب نےصوبےبھرمیں اپنےمطالبات کےحق میں احتجاجی مظاہرے کئے۔ ینگ ڈاکٹرزنےلاہور، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور، گوجرانوالہ سمیت پنجاب کےدیگرشہروں میں اہم شاہراہوں کوبلاک کیااوردھرنا دیا۔اس دوران تمام ہسپتالوں میں آؤٹ ڈوربندرہے۔
ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن(YDA) پنجاب کےبنیادی مطالبات میں تنخواہوں میں طےشدہ اضافہ، گریڈ17سےگریڈ18میں اپگریڈیشن، دوائیوں کی قیمتوں میں کمی، ہسپتالوں میں مریضوں کے لئے بستروں،آلاتِ جراحی اور وینٹی لیٹرزکی تعداد میں اضافہ شامل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت پنجاب کی طرف سے صحت کے بجٹ میں 15 فیصد کمی کے خلاف بھی شدید احتجاج کیاگیا۔
ینگ ڈاکٹرز بارہا اپنے مطالبات کے حق میں آواز اٹھاتے رہے ہیں مگر حکومت نے ہمیشہ غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اپنے وعدوں سے پھرتی رہی ہے جس کے باعث ڈاکٹر ایک بار پھر احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ پنجاب کی طرح ملک کے دیگر صوبوں میں بھی اس وقت ینگ ڈاکٹرزاپنے حقوق کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔چند دن پہلے کوئٹہ میں ہونے والے ینگ ڈاکٹرز کے احتجاجی جلوس پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں کئی متعددڈاکٹر زخمی ہوئے۔ اس وقت ملک بھر میں عام عوام کے لئے علاج معالجے کی سہولیات نہ ہونے کے برابرہیں ۔اور ایک لمبے عرصے سے کوئی نیا ہسپتال تعمیر نہیں کیا گیاجبکہ یہ مزدوردشمن حکومت صحت کے شعبے کو بہتربنانے کی بجائے اس کی نجکاری کرنے پر تُلی ہوئی ہے۔
ینگ ڈاکٹرزکے احتجاج کے باوجود تاحال حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی ہے جس پر ینگ ڈاکٹرز نے حکومتی بے حسی کے خلاف غم وغصے کااظہار کیا اور کہاہے کہ اگر ان کے جائزمطالبات پورے نہیں ہوئے تو وہ احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے ہڑتال کرنے کی طرف جائیں گے اور پنجاب اسمبلی کا محاصرہ کریں گے۔