رپورٹ: |انعم خان|
13 اپریل بروز بدھ کو نشترروڈپرینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن ملتان کی جانب سے سروس سٹرکچراور تنخواہوں میں اضافے کے لیے پنجاب بھر میں ہونے والے احتجاج کی طرح ملتان میں بھی احتجاجی ریلی نکالی گئی اور دھرنا دیا گیا۔جس میں نشتر ہسپتال کے علاوہ چلڈرن کمپلیکس اور ڈینٹل ہسپتال سے بھی بڑی تعداد میں ڈاکٹرز نے شرکت کی۔دھرنے میں خواتین ڈاکٹروں کی بھی بڑی تعداد شامل تھی۔ دھرنے میں مقررین نے بلوچستان میں ڈاکٹروں پر ریاستی تشدد کی بھرپور مذمت کی۔
مقررین نے کہا کہ پنجاب حکومت نے بغیر سروس سٹرکچر کے ہماری تنخواہوں میں دس ہزار اضافے کی یقین دہانی کرائی تھی جسے ہم نے مسترد کر دیا ہے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ پختونخواہ حکومت کی طرح ہماری تنخواہیں بھی ایک لاکھ سے اوپر مقرر کی جائیں۔اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو 21اپریل کو دوبارہ پنجاب بھر میں دھرنے اور احتجاج کئے جائیں گے۔ اس کے بعد بھی اگر حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو 29اپریل کو پنجاب اسمبلی کا گھیراﺅ کیا جائے گا جو کہ مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔
دھرنے سے ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن ملتان کے صدر ڈاکٹر کبیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا ”امریکہ اور برطانیہ سمیت دنیا بھر میں جونیئر ڈاکٹرز اپنے حقوق کی لڑائی لڑ رہے ہیں اور خود پر ہونے والے کٹوتیوں کے حملوں کو روک رہے ہیں۔ یہاں بھی متحد ہو کر ایسا کیا جا سکتا ہے۔یہاں کے حکمرانوں کی لوٹ ماراور ٹیکس چوری پانامہ پیپرز نے عیاں کر دی ہے۔ جبکہ یہ ہم پر پندرہ فی صد ٹیکس لاگو کرنا چاہتے ہیں جو ہم بالکل نہیں ہونے دیں گے۔پی آئی اے ، واپڈا اور دیگراداروں کے مزدوروں کی شاندار جدوجہد اور جانوں کے نذر انوں کے باوجود حکومت ان تحریکوں کو دبانے میں کامیاب ہو گئی۔ لیکن ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن کی قیادت کو نہ خرید سکی اور نہ ہی تحریک کو دبا سکی ہے جو کہ بہت بڑی کامیابی ہے‘‘۔ دھرنے کے شرکاء” مک گیا تیرا شو شہباز، گو شہباز ،گو شہباز!ساڈا حق ایتھے رکھ! ہم نہیں مانتے ظلم کے یہ ضابطے!“ کے نعرے بلند کرتے رہے۔دھرنے سے ڈاکٹر ضیاءحیدر، حسن عباس،فیصل عزیز،فاران اسلم، علی رضااور دیگرڈاکٹروں نے بھی خطاب کیا۔