خواتین کو انقلابی کمیونسٹ پارٹی کیوں جوائن کرنی چاہیے؟

|تحریر: سلمیٰ ناظر|

آج پوری دنیا میں محنت کش عوام کی لڑاکا قوتیں سرمایہ دارانہ نظام کی بے رحم اور جابر قوتوں کے ساتھ نبرد آزما ہیں۔ ان نبرد آزما لڑاکا قوتوں میں ہمیں بھاری تعداد محنت کش طبقے کی خواتین اور طالبات کی بھی نظر آتی ہے۔

اس وقت دنیا میں ایسا کوئی خطہ وجود نہیں رکھتا جہاں محنت کش طبقے کی خواتین اور طالبات اپنے اوپر ہونے والے صنفی و جنسی جبر اور ہر قسم کے امتیازی سلوک کے خلاف، مردانہ جبر اور ذلت و رسوائی کے خلاف، ہراسانی و جنسی آزار اور زیادتی جیسے گھناؤنے عمل کے خلاف، قومی جبر کے خلاف، ملازمت کے حق اور برابر تنخواہوں کے لیے، تعلیم کے حق، پنشن کے حقوق کے لیے، کم اوقاتِ کار اور کام کے محفوظ حالات کے لیے، اسقاط حمل اور طلاق کے حق کے لیے، اعلیٰ معیار کی نگہداشتِ اطفال کے ساتھ ساتھ اپنے دیگر مطالبات کے لیے نہ لڑ رہی ہوں۔

ہم کمیونسٹ، جو حتمی تجزیے میں سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کو ہی محنت کش طبقے اور بالخصوص محنت کش طبقے کی خواتین کے تمام مسائل کا حل سمجھتے ہیں، پوری دنیا میں محنت کش طبقے کی خواتین اور طالبات کی موجودہ جدوجہد اور مطالبات کی پُر زور حمایت کرتے ہیں۔

ہم اس بات کی پر زور مخالفت کرتے ہیں کہ سوشلسٹ انقلاب تک عورت اپنی آزادی کے لیے جدوجہد نہ کرے اور انقلاب کے انتظار میں تمام جبر و تشدد برداشت کرتی رہے۔ ہرگز نہیں! بلکہ روز مرہ کے مسائل کے خلاف جدوجہد ہی خواتین کے شعور کو انقلابی تبدیلی کی جانب لے کر جائے گی جو بالآخر سوشلسٹ انقلاب کے لیے جدوجہد کی صورت میں منتج ہو گی۔

انقلابی کمیونسٹ پارٹی کے لیے خواتین کا سوال انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ایک بنیادی نقطہ جسے جدوجہد کرنے والی تمام خواتین اور طالبات کے لیے سمجھنا بے حد ضرورری ہے، وہ یہ کہ خواتین کے تمام سماجی، معاشی اور خاندانی مسائل اور جبر کی جڑ سماج کی طبقاتی تقسیم ہے، جو اس سرمایہ دارانہ نظام کی ہی پیداوار ہے۔

خاندان کا ادارہ اور مرد کی حاکمیت بھی اس طبقاتی سماج، نجی ملکیت اور ریاست کے ساتھ ہی وجود میں آئی ہے اور خاندان کی موجودہ شکل سرمایہ داری کے تحت ہی تشکیل پائی تھی۔ یہ جابرانہ نظام جو خواتین پر ہونے والے ہر قسم کے صنفی اور جنسی جبر و استحصال کی بنیادیں فراہم کرتا ہے، اس کا خاتمہ بھی اس نظام یعنی سرمایہ داری کے خاتمے کے ساتھ ہی نتھی ہے۔

سرمایہ دارانہ نظام کے ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے خاتمے کے لیے محنت کش طبقے کی انقلابی پارٹی جزوِ لاینفک کی حیثیت رکھتی ہے۔ رائج الوقت تمام سیاسی پارٹیاں سرمایہ دار طبقے کی پارٹیاں ہیں اور یہ اپنے ہی طبقے کے مفادات کی حمایت و حفاظت کرتی ہیں۔

ان تمام پارٹیوں کے پاس محنت کش طبقے کی نجات اور محنت کش طبقے کی خواتین کے مسائل کا کوئی منصوبہ اور حل موجود نہیں۔ خواہ سرمایہ دار طبقے کی کوئی خاتون ہی اقتدار میں ہو تو وہ بھی اپنے طبقے کی ہی نمائندگی کرتی ہے اور خواتین مزدوروں سمیت تمام محنت کش طبقے پر جبر کرتی ہے۔

ایسے میں صرف اور صرف انقلابی کمیونسٹ پارٹی ہی محنت کش طبقے کے وہ نظریات اور طاقت رکھتی ہے جس کے ذریعے پاکستان سمیت پوری دنیا کے محنت کشوں، نوجوانوں اور خواتین کی لڑاکا پرتوں کو نظریاتی اور سیاسی بنیادوں پر منظم کر کے سرمایہ داری کا مکمل خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

انقلابی کمیونسٹ پارٹی ہی وہ پروگرام رکھتی ہے جس کے ذریعے طبقاتی سماج، نجی ملکیت، سرمایہ دارانہ ریاست سمیت خواتین پر ہونے والے تمام جبر و استحصال اور ظلم و زیادتی کی ہر اینٹ کو پاش پاش کیا جا سکتا ہے۔

انقلابی کمیونسٹ پارٹی سمجھتی ہے کہ اس وقت پوری دنیا میں اتنے وسائل موجود ہیں جنہیں مٹھی بھر اشرافیہ سے چھین کر اور انہیں پورے سماج کے مفاد کے لیے بروئے کار لاتے ہوئے خواتین کی گھریلو ذمہ داریوں کو سماجی ذمہ داریوں میں تبدیل کر کے خواتین کو گھریلو کام کاج سے مکمل آزاد کیا جا سکتا ہے تاکہ وہ سماجی ترقی میں اور سماج کو چلانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں۔

انقلاب کے بعدکھانا پکانے، برتن یا کپڑے دھونے کے لیے سرکاری طور پر ہر علاقے میں اجتماعی کھانا گھر اور لانڈریاں تعمیر کی جائیں گی تاکہ خواتین اس گھریلو غلامی سے نجات حاصل کر سکیں۔

ایک ایسا نظام قائم کیا جائے گا جس میں ہر انسان کو مفت تعلیم، مفت علاج، مستقل روزگار، رہائش، چھ گھنٹے کے اوقاتِ کار (جن میں سماجی ترقی میں اضافے کے ساتھ ساتھ مزید کمی واقع کی جا سکے گی)، خواتین کے لیے آرٹ، موسیقی، ثقافت، ادب، سائنس اور ٹیکنالوجی، الغرض تمام شعبہئ ہائے زندگی میں کام کرنے اور آگے بڑھنے کے یکساں اور مفت مواقع فراہم کیے جا سکیں گے۔

انقلاب کے بعد خواتین کو کام کرنے کے مناسب اور محفوظ حالات مہیا کرنا مزدور ریاست کی ذمہ داری ہو گی۔ کام کرنے کی جگہوں، تعلیمی اداروں، ہر شہر اور گلی محلے میں خواتین کی انسدادِ ہراسانی اور انسدادِ تشدد کی منتخب کمیٹیاں تشکیل دی جا سکیں گی۔

زچگی کے دوران اور بچے کی پیدائش کے بعد ماں کے ساتھ باپ کو بھی پوری اجرت سمیت چھٹیاں دی جائیں گی تاکہ ماں اور باپ دونوں مل کر بچے کی پرورش کر سکیں۔ بچوں کی نگہداشت کے لیے جدید اور اعلیٰ معیار کی سطح پر انتظام و انصرام سے لیس سرکاری نرسریاں تعمیر کی جائیں گی۔ خواتین کے لیے پسند کی شادی، اسقاطِ حمل اور طلاق کی مکمل آزادی ہو گی۔

یہ تمام اقدامات ایک سوشلسٹ مزدور ریاست میں ہی کیے جا سکتے ہیں اور اس کے لیے سرمایہ دارانہ نظام کا مکمل خاتمہ کرنا ہو گا اور ایک سوشلسٹ منصوبہ بند معیشت تعمیر کرنا ہو گی۔ انقلابی کمیونسٹ پارٹی اور انقلابی کمیونسٹ انٹرنیشنل آج پاکستان سمیت پوری دنیا میں سرمایہ داری کا خاتمہ کرنے کے لیے محنت کش طبقے کے مرد و خواتین، نوجوانوں اور طلبہ کو کمیونزم کے انقلابی نظریات کے گرد منظم اور متحد کر رہی ہے۔

کیونکہ عورت کی حقیقی مکمل آزادی صرف اس وقت ممکن ہے جب عالمی محنت کش طبقہ مجموعی طور پر سرمایہ دارانہ نظام سے آزادی حاصل کر لے۔

انقلابی کمیونسٹ پارٹی ان تمام خواتین کو انقلابی کمیونسٹ پارٹی کا حصہ بننے کی دعوت دیتی ہے جو خواتین پر ہونے والے تمام تر مظالم، جبر اور زیادتی کا مکمل طور پر خاتمہ کرنا چاہتی ہیں اور خواتین کی مکمل سیاسی، سماجی اور معاشی آزادی کی خواہش اپنے دل میں رکھتی ہیں۔

آئیں مل کر ایک ایسے سماج کی تعمیر کی جدوجہد کا حصہ بنیں جہاں عورت کو ایک چیز نہیں بلکہ ایک جیتی جاگتی انسان سمجھا جائے اور وہ ایک انسان کی حیثیت سے اپنی زندگی بہترین طریقے سے بسر کر سکے۔

انقلابی کمیونسٹ پارٹی کا ممبر بننے کے لیے یہاں کلک کریں

Comments are closed.