|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ واپڈا، لاہور|
4 ستمبر 2023ء کو لاہور میں واقع ریڈ ورکرز فرنٹ کے مرکزی دفتر میں لیسکو واپڈا کے انقلابیوں کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ریڈ ورکرز فرنٹ واپڈا اور لاہور کے کارکنان نے شرکت کی۔ اجلاس میں 15 ستمبر 2023ء کو منعقد ہونے والے واپڈا مزدور کنونشن کی تیاریوں پر بات کی گئی۔ یہ کنونشن درج ذیل مطالبات پر ریڈ ورکرز فرنٹ کے مرکزی دفتر میں شام 4 بجے منعقد ہو گا:
1۔ سٹاف کی کمی فی الفور مستقل بھرتیوں سے پوری کی جائے۔
2۔ جی ایس او سمیت تمام واپڈا ڈسکوز ورکرز کو بیسک تنخواہ کا ڈیڑھ گنا ڈینجرس الاؤنس دیا جائے۔
3۔ اوور ٹائم ڈبل، ٹی اے ڈبل ڈیلی، اور ماہانہ ایمپریس مہنگائی کے تناسب سے بغیر کٹوتی کے بروقت ادا کیا جائے۔
4۔ تمام واپڈا ملازمین کو معیاری حفاظتی سامان بمعہ بکٹ کرین مہیا کیا جائے اور ”11KV“ لائن پر بکٹ کے بغیر کام کرنے پر پابندی عائد کر کے جان کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔
5۔ سٹاف کی کمی کو ہنگامی بنیادوں پر فی الفور 1988ء کی پرانی یارڈ سٹک کو ختم کر کے نئی یارڈ سٹک بنا کر مستقل بھرتیوں سے پورا کیا جائے اور پارٹ ٹائم، ڈیلی ویجیز اور کنٹریکٹ ملازمین کو جلدازجلد ریگولر کیا جائے۔ پارٹ ٹائم ورکرز کو ہائیڈرو یونین کا ممبر بناتے ہوئے یونین قیادت ان کی ملازمت کی حفاظت کی ذمہ داری لے۔
6۔ واپڈا ملازمین کے بچوں کی بھرتی کے کوٹے کو فی الفور عمل میں لایا جائے۔
7۔ واپڈا اور تمام دوسرے محنت کشوں کی تنخواہ کم از کم ایک تولہ سونے کے برابر کی جائے (کیونکہ سونے کی قیمت مہنگائی کے مطابق ہوتی ہے)۔
8۔ بجلی کے ظالمانہ بلوں کے خلاف ہونے والے عوامی احتجاجوں کے ساتھ واپڈا ورکرز کا اظہار یکجہتی۔
9۔ واپڈا یونینز پر محنت کشوں کے حقیقی جمہوری کنٹرول کا قیام۔
10۔ نجکاری کے خاتمے کے ساتھ نجکاری کمیشن اور وزارت نجکاری کا خاتمہ کیا جائے اور پرائیویٹ کیے گئے تمام اداروں کو واپس قومی ملکیت میں لیا جائے۔
اجلاس کی صدارت ریڈورکرز فرنٹ لاہور کی آرگنائزر کامریڈ سلمٰی نے کی۔ سلمیٰ نے کنونشن کی تیاریوں کے حوالے سے بات کی اور اس اجلاس میں موجود ریڈ ورکرز فرنٹ لاہور کے ذمہ داران کو کنونشن کے لائحہ عمل اور تیاریوں پر بات کرنے کی دعوت دی۔
سب سے پہلے ریڈ ورکرز فرنٹ لاہور کے جنرل سیکرٹری ارسلان گوپانگ نے بات کی۔ ارسلان کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا بھر میں عالمی سرمایہ دارانہ نظام اپنے بحران کی لپیٹ میں ہے اور پاکستان بھی بحران کے اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ ابھی حالیہ دنوں میں بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافہ اسی بحران کی دین ہے جس میں آئی پی پیز (نجی بجلی گھروں) کو کپیسٹی پیمنٹس کی مد میں ادائیگی کی جارہی ہے اور جس کا سارا بوجھ عام عوام اور محنت کش طبقے پر ڈالا جارہا ہے۔ واپڈا کے محنت کشوں کو بجلی کے ظالمانہ بلوں کے خلاف عوامی تحریک کی یکجہتی کرنی چاہیے اور ہائیڈرو یونین کے پلیٹ فارم سے اس تحریک کو آگے بڑھاتے ہوئے یہ مطالبہ کرنا چاہیے کہ آئی پی پیز کو فی الفور قومی ملکیت میں لے کر محنت کشوں کے جمہوری کنٹرول میں چلایا جائے تاکہ عوام کو سستی بجلی مہیا ہو۔ اس کے علاوہ لیسکو واپڈا میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے یونٹ کے قیام کیلئے ہونے والے واپڈا مزدور کنونشن کی کمپیئن کو بڑے پیمانے پر بڑھائے جانے پر بات کی۔
قصور سے ہائیڈرو یونین اور ریڈ ورکرز فرنٹ کے ممبران احسان الٰہی اور عامر سعدی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے واپڈا گرِڈ سٹیشن اور سب ڈویژنوں پر موجود واپڈا محنت کشوں تک محنت کشوں کے ملک گیر اخبار ”ماہانہ ورکرنامہ“ کو پہنچانے کی حکمت عملی پر بات کی اور اہداف مقرر کیے۔ انہوں نے واپڈا کے محنت کشوں تک حکمرانوں کے غلیظ میڈیا کے جواب میں ورکرنامہ پہنچانے کی اہمیت کا ذکر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اخبار نا صرف ملک گیر اور عالمی سطح پر جاری محنت کشوں کی جدوجہد کے بارے میں واپڈا محنت کشوں کو آگاہ کرنے کا کام کرے گا بلکہ سب سے بڑھ کر سوشلزم کے انقلابی نظریات کی بنیاد پر انہیں منظم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے کنونشن کی کمپئین میں ورکرنامہ اخبار کی اہمیت پر بات کی۔
واپڈا کے ایک اور محنت کش زبیر احمد سیال نے مزدور ٹی وی پر واپڈا ورکرز کے موجودہ مسائل اور حالیہ بلوں کے حوالے سے عوامی تحریک پر واپڈا ورکرز کے انٹرویوز ریکارڈ کرنے کے ٹارگٹ لیے۔ اس کے علاوہ زبیر کا کہنا تھا کہ ہم کنونشن کے حوالے سے بھی ورکرز کے تاثرات ریکارڈ کریں گے۔
اجلاس میں ریڈ ورکرز فرنٹ لاہور کے صدر مقصود ہمدانی بھی موجود تھے۔ واپڈا مزدور کنونشن کی اہمیت بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستانی ریاست جس نہج پر جا کر محنت کشوں پر حملے کر رہی ہے اس کے خلاف ہمیں منظم ہونا ہو گا۔ اس وقت واپڈا ورکرز اور واپڈا ہائیڈرو یونین کے درمیان ایک خلیج آچکی ہے اور آج ہمیں اس خلیج کو ختم کرتے ہوئے واپڈا کے محنت کشوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی ضرورت ہے جس میں اس کنونشن کا ایک کلیدی کردار ہو گا۔ یہ کنونشن منظم ہونے کی جانب پہلا قدم ہو گا جس میں خواد واپڈا کے ورکرز اپنی قیادت کرتے ہوئے اپنے بنیادی مسائل جیسا کہ سٹاف کی کمی، لائن مینوں کو درپیش مسائل، تنخواہوں میں کمی کے خاتمے کی جانب بڑھیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر عوامی و صنعتی مزدوروں کو اپنے ساتھ جوڑتے ہوئے ملک گیر اتحاد بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک گیر عام ہڑتال کی طرف بڑھنا ہو گا اور ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے اس سرمایہ دارانہ ریاست کو جڑ سے اکھاڑ کر اس کی جگہ ایک مزدور ریاست قائم کرنا ہوگی۔ صرف ایک منصوبہ بند معیشت یعنی سوشلزم میں ہمارے تمام مسائل مستقل بنیادوں پر حل ہو سکتے ہیں۔
ان کے علاوہ ریڈ ورکرز فرنٹ کے مرکزی فنانس سیکرٹری عدیل حسن زیدی، واپڈا و ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکن عمر ادریس اور نوید حیات نے اس میٹنگ میں آن لائن شرکت کی۔