|رپورٹ: ریڈورکرزفرنٹ، بلوچستان|
بلوچستان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے محنت کشوں کی جدوجہد آخرکار رنگ لے آئی اور 772ملازمین کی مستقلی کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں۔اِدارہ ہذا میں772 ملازمین جو کہ سال 05-2003ء اور2011ء سے مسلسل کنٹریکٹ اور پروجیکٹ ملازمین کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔ بالآخر محنت کشوں کی محنت رنگ لے آئی اور بروز بدھ 21 فروری کو وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کابینہ کے اجلاس میں ان تمام 772 ملازمین کی مستقلی کے احکامات جاری کیے، جس کے لیے انہوں نے بہت صبر، محنت اور ایک طویل جدوجہد کی تھی۔
واضح رہے کہ ان 772 ملازمین میں سے 500 کے لگ بھگ کنٹریکٹ ملازمین تھے جو کہ 2011 سے اس ادارے میں 10ہزار ماہانہ کے تنخواہ پر کام کرتے تھے اور یہ بھی باقاعدگی سے نہیں ملتی تھی۔ مگر اِن محنت کشوں نے انتہائی صبر اور استقامت سے کام لیا اور مستقلی کے لیے اُنہوں نے کئی بار احتجاج اور بھوک ہڑتال کیے ، اور محنت اور جدوجہد رائیگاں نہیں گئی۔ اس کے علاوہ پروجیکٹ ملازمین جن کی تعداد 200سے اوپر تھی جوکہ 2002ء سے 2005ء کے درمیان کی بھرتی کیے گئے تھے، ان کی مستقلی بھی ہو گئی۔
بلوچستان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی صوبے کے ان اداروں میں سے ہے جو کہ سالانہ اربوں روپے کا ریونیو اکٹھا کرتا ہے مگر اس ادارے کے محنت کش اتنے ہی خوار ہیں۔ اس محکمے میں 1200 کے لگ بھگ محنت کش کام کرتے ہیں جن میں اکثریت کنٹریکٹ ملازمین کی ہے۔ جبکہ دیگر نان ریگولر محنت کشوں میں پروجیکٹ ملازمین کا بھی شمار ہوتا ہے۔ ان محنت کشوں کے بنیادی مسائل میں غیر مستقلی کے علاوہ تنخواہوں کی بروقت ادائیگی شامل ہیں۔ جبکہ دیگر مسائل میں اپ گریڈیشن، پروموشن اور دیگر الاؤنسز کا نہ ملنا شامل ہے۔
ہم ریڈورکرزفرنٹ کی جانب سے بلوچستان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے تمام محنت کشوں کے جدوجہد کو سراہتے ہوئے سُرخ سلام پیش کرتے ہیں اور ان کو مستقل ہونے پر مبارکباد دیتے ہیں۔