|رپورٹ:ریڈ ورکرز فرنٹ ،اسلام آباد|
ڈی چوک اسلام آباد میں مورخہ 22 اکتوبر سے آل پاکستان یوٹیلیٹی سٹور ورکرز کا یوٹیلیٹی سٹورز کی نجکاری کے خلاف دھرنا شروع ہوا جو آج تیسرے دن میں داخل ہو چکا ہے۔ دھرنے میں پورے پاکستان سے تقریباً 12 ہزار ورکرز شامل ہیں جبکہ کل ورکرز کی تعداد 14 ہزار ہے، جن میں 4 ہزار کے قریب ڈیلی ویجز، 4 ہزار کنٹریکٹ اور باقی مستقل ملازم ہیں۔
دھرنے کے مطالبات مندرجہ ذیل ہیں۔
1۔ یوٹیلیٹی سٹورز کی نجکاری کی پالیسی منسوخ کی جائے۔
2۔ 2004ء سے اب تک 27 ارب روپے کے واجبات ادا کیے جائیں۔
3۔ ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے۔
4۔ 2016ء سے اب تک تنخواہوں میں کیا گیا اضافہ فوری طور پر ادا کیا جائے۔
دھرنے کو تین دن گزر جانے کے باوجود ورکرز بہت ہی پرعزم انداز میں اپنی لڑائی انتہائی پرامن طریقے سے جاری رکھے ہوئے ہیں حالانکہ ان تین دنوں میں دھرنے کی جگہ پر سٹریٹ لائٹس اور پانی بھی اس مزدور دشمن حکومت نے بند کیے رکھا ہے۔ محنت کشوں میں موجودہ حکومت کی مزدور دشمن پالیسیوں کے خلاف شدید غم وغصہ موجود ہے۔ اس سارے عرصے میں بار بار حکومتی اہلکاروں نے دھرنا ختم کر انے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ دھرنے میں موجود محنت کشوں کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے تمام مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے دھرنا جاری رہے گا۔
ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکنان نے نا صرف شرکاء کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا بلکہ بڑی تعداد میں ایک لیف لٹ بھی تقسیم کیا جس میں حکومت کی مزدور دشمن نجکاری پالیسی کے خاتمے کے لئے تمام اداروں اور صنعتوں کے محنت کشوں کی ایک ملک گیر عام ہڑتال کا موقف پیش کیا گیا تھا۔ دھرنے میں بڑی تعداد میں ماہانہ ورکر نامہ اخبار بھی بکا جسے تمام محنت کشوں نے نا صرف سراہا بلکہ اسکا حصہ بننے کی خواہش کا اظہار بھی کیا ۔ ریڈ ورکرز فرنٹ نجکاری کے خلاف اور باقی تمام مطالبات کے پورے ہونے تک یوٹیلیٹی سٹورز کے محنت کشوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہنے اور اس جدوجہد کو باقی اداروں کے محنت کشوں سے جوڑنے کی یقین دہانی کرواتا ہے اور باقی تمام اداروں کے محنت کشوں سے یہ اپیل کرتا ہے کہ چونکہ نجکاری پاکستان کے تمام محنت کشوں پر ایک حملہ ہے اور اس کے خلاف لڑائی صرف اور صرف طبقاتی بنیادوں پر متحد ہو کر ہی لڑی جاسکتی ہے ،اس لئے تمام اداروں اور صنعتوں کے محنت کش اس مشکل وقت میں یوٹیلیٹی سٹورز کے محنت کشوں کی جدوجہد کا ساتھ دیں تاکہ نجکاری کی مزدور اور عوام دشمن پالیسی کا مکمل خاتمہ کیا جاسکے۔
آگے بڑھو محنت کش ساتھیو! فتح ہماری ہوگی۔