پنجاب: شعبہ صحت کی نجکاری نامنظور، صوبے بھر کے لاکھوں ملازمین سراپا احتجاج!

|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، لاہور|

 

25مارچ کو لاہور میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ یہ ریلی پنجاب حکومت کی جانب سے بنیادی مراکز صحت (Basic Health Unit) اور رورل ہیلتھ سینٹر (Rural Health Center) کی نجکاری کے خلاف نکالی گئی۔ حکومت کے اس فیصلے کے تحت ہزاروں ملازمین کو آؤٹ سورسنگ کے ذریعے جبری طور پر نکالا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے مجبور ہو کر یہ ملازمین سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت کا یہ اقدام آئی ایم ایف کی پالیسی کے تحت دیگر عوامی اداروں کی طرح صحت کے ادارے کو بھی مکمل پرائیویٹائیز کرنے کی ایک کڑی ہے۔

اس وقت پنجاب میں 2502 بنیادی مراکز صحت اور رورل ہیلتھ سینٹر کے ہیں۔ جنوری 2025ء میں پنجاب حکومت نے 150بنیادی مراکز صحت کو ’مریم نواز ہیلتھ کلینکس‘ (MNHCs) کے طور پر آؤٹ سورس (نجکاری) کیا، مزید 1200 کی نجکاری کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ جس کے نتیجے میں 2 لاکھ ملازمین کو نوکریوں سے نکالا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ہیلتھ ٹیچنگ سنٹر کی بھی نجکاری کی جا رہی ہے جس میں جناح ہسپتال لاہور کی آؤٹ سورس کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا ہے۔

یہ بنیادی مراکز صحت نجی ڈاکٹرز کے حوالے کیے جا رہے ہیں اور ہر ماہ ایک سینٹر کو 7 سے 8 لاکھ روپے الاٹ کیے جائیں گے۔ لہٰذا یہ ٹھیکیدار (نجی ڈاکٹر) کی مرضی ہو گی کہ جتنے چاہے ملازمین سے کام کروائے۔ جس سے صاف پتا چلتا ہے کہ کئی ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کیا جائے گا اور جو کام کریں گے ان کی تنخواہوں میں بھی کمی کی جائے گی۔ اطلاعات کے مطابق جہاں پہلے ملازمین کو 40-50 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملتی تھی، اب نجکاری کے بعد انہیں 20-25 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر کام کرنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس اور ادارہ صحت سے وابستہ دیگر یونینز کی جانب سے پنجاب بھر کے درجنوں اضلاع میں شاندار احتجاج کیے گئے ہیں۔ لاہور میں بھی گنگا رام ہسپتال سے پنجاب اسمبلی تک احتجاجی ریلی نکالی گئی اور پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ تک جاری رہی۔ اس احتجاجی ریلی میں پنجاب بھر سے ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈکس اور اس شعبے سے منسلک دوسرے ہزاروں ملازمین نے شرکت کی۔ اس دوران لاہور کی سڑکیں ملازمین کے نعروں سے گونج رہی تھیں۔

نجکاری عوام کے بنیادی حقوق کے اوپر ڈاکہ ہے یہ نہ صرف ملازمین اور ان کے خاندانوں کے مستقبل کو تباہی کی طرف دھکیلے گی بلکہ اس سے باقی محنت کش عوام بھی متاثر ہوں گے۔ پنجاب کے چھوٹے اضلاع اور دیہات جہاں بنیادی مراکز صحت اور رورل ہیلتھ سینٹر ہی محنت کش عوام کی صحت جیسی بنیادی سہولت کا واحد ذریعہ ہیں اور ان میں بہتری کرنے کی بجائے وہ ادارے ہی بیچے جا رہے ہیں۔ اس سے پہلے تعلیم جیسی بنیادی سہولت کے لیے سکولوں کو بھی سستے داموں پرائیویٹ کیا گیا اور اب صحت جیسی بنیادی سہولت بھی محنت کش عوام سے چھینی جا رہی ہے۔ حکومتوں نے پہلے ہی مہنگائی اتنی بڑھا دی ہے کہ محنت کش عوام کے لیے ایک وقت کا کھانا پورا کرنا مشکل ہے اور نجکاری کی ان پالیسیوں کے تحت تعلیم، صحت اور سفر کے اخراجات پورے کرنا محنت کشوں کے لیے کسی عیاشی سے کم نہیں۔

انقلابی کمیونسٹ پارٹی کے کارکنان نے بھی اس ریلی میں بھرپور شرکت کی اور ملازمین کے ساتھ مل کر نجکاری اور حکومت کی مزدور دشمن پالیسیوں کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی۔ جب ملازمین پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کے اندر جانا چاہتے تھے تو ان کو روکنے کے لیے دروازہ بند کیا گیا اور پولیس کی نفری دروازے پہ تعینات کی گئی لیکن ملازمین بزور بازو دروازہ کھول کر اندر گئے اور حکومت کے خلاف نعرے لگا کر یہ ثابت کیا کہ اگر محنت کش متحد ہوں تو دنیا کی کوئی بھی طاقت انہیں روک نہیں سکتی۔

ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر اپنے ڈیپارٹمنٹس میں چند گھنٹوں کے لیے ہڑتال جاری رکھیں گے اور احتجاج بھی کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نجکاری کا فیصلہ واپس نہیں لیتی تو وہ 7 اپریل کو پنجاب کے تمام اضلاع میں بھرپور احتجاجی مظاہرے کریں گے اور جلد پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاجی دھرنے کی کال دی جائے گی۔ انقلابی کیمونسٹ پارٹی اس نجکاری مخالف جدوجہد کی مکمل حمایت کرتی ہے اور شعبہ صحت کے ملازمین و محنت کشوں کے شانہ بشانہ اس میں بھرپور شرکت کرے گی۔ مزید برآں ہم ملک بھر کی ٹریڈ یونینز، مزدور ایسوسی ایشنز، طلبہ اور کسانوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ شعبہ صحت کی نجکاری کے خلاف آواز بلند کریں اور اس جدوجہد میں اپنا حصہ ڈالیں۔

حکومت صحت سمیت، تعلیم، واپڈا، ریلوے اور دیگر عوامی اداروں کی نجکاری کا عمل شروع کر چکی ہے اور ان تمام اداروں کے ملازمین بھی احتجاج کر رہے ہیں۔ آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (AGEGA) کا اتحاد چند سالوں سے انہی مزدور دشمن پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔ ہر طرف سرکاری ملازمین بہادری اور جرأت کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں۔ نجکاری اور مہنگائی کے خلاف محنت کشوں کی لڑائی سانجھی ہے۔ اسی لیے تقسیم ہو کر نہیں بلکہ مل کر ہی حکومت اور اس کے عوام دشمن اقدامات کے خلاف بہتر انداز میں لڑا جا سکتا ہے۔ انقلابی کمیونسٹ پارٹی ان ملازمین سے اپیل کرتی ہے کہ باقی تمام اداروں کے ملازمین اور فیکٹری مزدوروں کے ساتھ مل کر ملک گیر سطح پر اتحاد قائم کریں۔ تمام اداروں کے ملازمین کو اپنی فتح کے لیے اسی باہمی اتحاد کی بنیاد پر ملک گیر عام ہڑتال کی جانب بڑھنا ہو گا۔

Comments are closed.