|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، ڈیرہ غازی خان|
حکومتِ وقت کی طرف سے ٹیچنگ ہسپتال ڈیرہ غازی خان میں کام کرنے والے صحت کے عملے، جس میں خصوصاً ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر سٹاف کے ایڈہاک کے آرڈرز کی رینوئل /ایکسٹینشن پر پابندی لگا دی گئی ہے، جو کہ موجودہ پی ٹی آئی حکومت کے ایک کروڑ نوکریاں دینے کے کھوکھلے دعوؤں کے بالکل بر عکس ہے اور نوکریاں دینے کی بجائے اُلٹا چھینی جا رہی ہیں۔
120 کے قریب ڈاکٹروں کے آرڈر کینسل کردیے گئے ہیں اور ان کو ہسپتال سے نکالا جارہا ہے۔ ہسپتال میں عملے کی شدید کمی ہے۔ نیا عملہ بھرتی کرنے کی بجائے پہلے سے کام کرنے والے عملے کو نکالا جا رہا ہے جو کہ سراسر ظلم اور زیادتی ہے۔
اسی سلسلے میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ڈی جی خان کی ایمرجنسی میٹنگ ہوئی اور اس میں طے پایا ہے کہ ہسپتال کوعملے کی کمی کی وجہ سے بند نہیں ہونے دیا جائے گا اور اپنے عملے، خصوصاً ڈاکٹروں کو بے روزگاری سے بچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
میٹنگ کے بعد وائی ڈی اے ڈی جی خان کی طرف سے پریس ریلیز جاری کی گئی اور حکومت کی اس محنت کش و ملازمین دشمن پالیسیوں کے خلاف جدوجہد کرنے کا اعلان کیاگیا۔ پریس ریلیز میں مطالبہ کیا گیا کہ ایڈہاک پر کام کرنے والے ملازمین کے آرڈرز فوری طور پر اپ ڈیٹ کیے جائیں اور انہیں مستقل کیا جائے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ حکومت کے اس محنت کش دشمن اقدام کی بھرپور مذمت کرتا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فوری طور پر ایسے اقدامات کو واپس لے اور ہسپتال کے تمام ملازمین کو مستقل روزگار فراہم کرے، اور فوری طور پر عملے کی کمی کو پورا کرنے کے لیے نئی بھرتیوں کا انتظام کرے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ کا موقف ہے کہ ان تمام تر حملوں کے خلاف جدوجہد صرف اور صرف متحد ہو کر ہی کی جا سکتی ہے۔ شعبہ صحت کے ملازمین کو اپنی صفوں میں اتحاد قائم کرتے ہوئے، اور نجکاری، برطرفیوں اور معاشی حملوں کا شکار دیگر اداروں کے محنت کشوں کے ساتھ اتحاد بناتے ہوئے جدوجہد کا آغاز کرنا ہوگا۔