|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کوئٹہ|
2007 میں 900 کمیونٹی سکولوں کے اساتذہ کی بلوچستان بھر میں کنٹریکٹ پر تعیناتی ہوئی۔ گزشتہ 13 سالوں سے یہ اساتذہ اپنی خدمات بخوبی انجام دے رہے ہیں، لیکن 31 سال ملازمت کرنے کے باوجود ان اساتذہ کو مستقل نہیں کیا گیا۔ پاکستان بھر میں حالیہ سرکاری ملازمین کی جبری برطرفیاں، نجکاری اور پینشن کے خاتمے جیسی ملازمین دشمن پالیسیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آل بلوچستان کمیونٹی سکولزٹیچرز ایسوسی یشن نے ملازمت کی مستقلی کے لیے آج مورخہ 24 نومبر کو بلوچستان اسمبلی کے سامنے سخت سردی اور تیز بارش میں احتجاج ریکارڈ کیا۔ احتجاج میں بلوچستان بھر سے کمیونٹی سکولز ٹیچرز نے شرکت کی۔ اساتذہ کے مطالبات نہیں پورے کیے گئے، 25 نومبر کو اساتذہ نے رجسٹرار بلوچستان ایجوکیشن فاونڈیشن آفس کے سامنے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
پچھلے سال بھی کمیونٹی ٹیچرز نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگایا تھا جس پر حکومت کی طرف سے کوئی ردعمل نہیں آیا۔ جس کے بعد بھی ان اساتذہ نے اس سال آئے روز حکومتی دفاتر کا چکر لگایا لیکن ان سب کے باوجود انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی۔
ریڈ ورکرز فرنٹ کے ساتھیوں نے احتجاجی اساتذہ کیساتھ اظہارِ یکجہتی کی اور مظاہرین کے درمیان عام ہڑتال کے نعرے پر مبنی لیفٹ لیٹ تقسیم کیے۔ ریڈورکرزفرنٹ کمیونٹی ٹیچرز کے مطالبات کی حمایت کرتا ہے اور ساتھ ساتھ تمام اساتذہ یسوسی یشنز اور یونینوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ انکے ساتھ اظہار یکجہتی کریں اور آئے روز اساتذہ کی جبری برطرفیوں اور مستقل روزگار جیسے مسائل کے حل کیلئے مشترکہ جدوجہد کا آغاز کریں۔