عورت کی برابری، مگر کس معیار پر؟
’’سرمایہ دارانہ نظام میں عورت مرد کے تو کُجا، عورت کے برابر بھی نہیں ہو سکتی‘‘
’’سرمایہ دارانہ نظام میں عورت مرد کے تو کُجا، عورت کے برابر بھی نہیں ہو سکتی‘‘
[تحریر: راشد خالد] لوڈشیڈنگ کا عذاب کم ہونے کی بجائے مزید بڑھتا چلاجا رہا ہے۔ شہروں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے سے زائد ہے جب کہ دیہاتوں میں تو صورتحال انتہائی دگرگوں ہے جہاں بجلی اپنے وجود کا احساس دلانے 24 گھنٹوں میں سے محض 2، 4 گھنٹے ہی […]
[تحریر: آدم پال] 11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات کو ذرائع ابلاغ پر چیخ چیخ کر جمہوریت کی بہت بڑی فتح قرار دیا جا رہا ہے اور عوام کے شعور پر اس جھوٹ کو مسلط کرنے کی سر توڑ کوشش کی جارہی ہے کہ عوام کے پسندیدہ نمائندوں پر […]
یہ کتابچہ 2011ء میں ہونے والی عالمی مارکسی رجحان کے پاکستان سیکشن کی کانگریس میں مجوزہ دستاویز کے طور پر پیش کیا گیااور متفقہ طور پر منظور ہوا۔ اس دستاویز میں مذہبی بنیاد پرستی کی تاریخ کا مختصراً جائزہ لیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ برِ صغیر اور پاکستان […]
تحریر:مائیک پیلیسک:- (ترجمہ :اسدپتافی) ایک تواتر و تسلسل کے ساتھ، اٹھتے بیٹھتے ہم پر یہ ہو شربا راز آشکارکیاجاتاہے کہ سرمایہ دارانہ نظام‘ٹیکنالوجی، ایجادات کو نہ صرف آگے بڑھاتا ہے بلکہ سائنسی ترقی کو بھی دن دوگنی رات چوگنی ترقی دینے میں محواور مگن چلاآرہاہے۔
تحریر: انعم پتافی:- عالمی سرمایہ دارانہ نظام اپنی ہی پیدا کردہ عالمگیریت کے ہاتھوں بھی آخر کار شکست کھا چکا ہے۔موجودہ مالیاتی بحران نے عالمی آقاامریکہ اورپھر یورپ کے بعداب دوسرے نمبر پر ممکنہ عالمی آقا بننے والے ملک چین کی معیشت کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
عالمی مارکسی رجحان کے پاکستان سیکشن کی 31ویں کانگریس ، 10-11مارچ 2012ء کو ایوانِ اقبال لاہور میں منعقد ہوئی۔ہم اپنے قارئین کے لئے اس کانگریس کی چوتھی دستا ویز’’سوشلسٹ انقلاب کے بعد پاکستان؟‘‘شائع کر رہے ہیں۔