پاکستان: خواتین اور پسماندہ سماج
یہاں خواتین کے حقوق پر ملائیت اور سرمایہ دارانہ لبرل ازم کے مابین ایک لڑائی کے طور پیش کیا جاتا ہے، جس سے خواتین کی حالت زار تو خیر کیا بہتر ہونی، حکمران طبقات کے مفادات کا تحفظ ہی ہوتا ہے
یہاں خواتین کے حقوق پر ملائیت اور سرمایہ دارانہ لبرل ازم کے مابین ایک لڑائی کے طور پیش کیا جاتا ہے، جس سے خواتین کی حالت زار تو خیر کیا بہتر ہونی، حکمران طبقات کے مفادات کا تحفظ ہی ہوتا ہے
پاکستان اسٹیل مل ایک تو وسیع اراضی پر مشتمل ہے جسے پراپرٹی کے بڑے ڈیلرز للچائی ہوئی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔ دوسری طرف اس ادارے کو مختلف بیرونی سرمایہ کار اونے پونے خریدنے میں کافی دلچسپی رکھتے ہیں
یہ تمام تر صورتحال امریکی سماج میں آنے والی ایک تاریخی تبدیلی کی غمازی کرتی ہے اور واضح کرتی ہے کہ امریکہ کا سماج مکمل طور پر تبدیل ہو چکا ہے۔ امریکی صدر کی حلف برداری اور اقتدار کے پہلے ہفتے کے دوران اتنے بڑے پیمانے پر تحریکیں پہلے کبھی نہیں ابھریں
حکمران طبقہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے دباؤ پر نجکاری کے شدید ترین حملے کررہا ہے اور محنت کش طبقے کی کئی دہائیوں کی جدوجہد سے ملنے والی حاصلات ختم کرتا جا رہا ہے لیکن مزدور تحریک کے قائدین مسلسل پسپائی اختیار کرتے چلے جا رہے ہیں
عمومی طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ دیہاتوں کی اکثریتی آبادی چھوٹی موٹی زرعی ملکیت رکھتی ہے اور دیہات میں رہنے والا ہر شخص ’کسان‘ ہے۔ حقیقی صورتحال اس سے خاصی مختلف ہے۔ زرعی پیداوار کے مکمل طور پر منڈی سے منسلک ہو جانے اور بورژوا رشتوں کے زرعی ڈھانچے میں گہری سرائیت کے نتیجے میں دیہی علاقوں کا سماجی ڈھانچہ معیاری طور پر تبدیل ہو چکا ہے
پی آئی اے کے ہڑتالی ملازمین پر ریاست کے بد ترین جبراور انتقامی کاروائیوں، یونین اشرافیہ کی بد ترین غداری اور ہڑتال کی اندرونی کمزوریوں کی وجہ سے محنت کش اپنی مطلوبہ منزل حاصل نہ کر سکے۔ لیکن اس کے باوجودایک لمبے عرصے کے بعد محنت کشوں کی ایسی دلیرانہ جدوجہد کو جتنا خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے
ایسے میں یہ سوا ل ابھرتا ہے کہ کیا تمام تر اسٹیٹس کو، ظالم ریاست اور سامراج کے خلاف مزاحمت کی سیاست کی بھی جا سکتی ہے یا نہیں۔انقلابی سیاست کی تاریخ گواہ ہے کہ بد ترین ریاستی جبر اور تشدد بھی انقلابی تنظیموں کو ختم نہیں کر سکا بلکہ انہیں مزید مضبوط کرنے کا باعث بنا ہے
|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، ملتان| پی ٹی سی ایل جیسے منافع بخش ادارے کو 2006ء میں مشرف دور کے آخری عرصے میں نجکاری کے ذریعے چھبیس فیصد حصص اتصالات کو اونے پونے داموں فروخت کر دیے گئے۔ اس وقت پی ٹی سی ایل مزدوروں کی نجکاری کے خلاف ایک بڑی […]
قوم پرستی کے ارتقا اور اہمیت و افادیت کوتاریخی واقعات کی کسوٹی پر پرکھتے ہوئے ہی جدید عہد میں قومی سوال کے کردار کا تجزیہ اور تناظر کو تشکیل دیا جا سکتا ہے
پاکستان تو پہلے ہی آزاد تھا، مشرقی بنگال بھی آزاد ہو کر بنگلہ دیش بن گیا۔ لیکن ان 45سالوں میں کیا تبدیل ہوا؟ بنگلہ دیش کے عوام پاکستان کے ریاستی جبر اور فوج کے وحشیانہ مظالم سے آزاد تو ہو گئے، ایک پہچان تو مل گئی لیکن اس آزادی سے کس نے کیا کھویا اور کس نے کیا پایا؟
|تحریر: آدم پال| گوادر کی بندرگاہ پر چین کے ممکنہ بحری اڈے کے متعلق خبروں نے کھلبلی مچائی ہوئی ہے۔ پاکستانی بری اور بحری افواج کی جانب سے مختلف بیانات میں واضح کیا گیا ہے کہ چین گوادر کے ذریعے جانے والے تجارتی سامان کی حفاظت کے لیے بحری افواج […]
|تحریر: راشد خالد| پاکستانی حکمران گزشتہ کچھ وقت سے معیشت کی بہتری کی دعوے کرتے نہیں تھکتے۔ کچھ دن قبل ہی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قوم کو خوشخبری دی کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 24ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف […]
آئی ایم ٹی پاکستان سیکشن میں ہونے والی حالیہ پھوٹ پر شائع کی گئی دستاویز قارئین کی آسانی کے لئے ویب سائٹ پر بھی مہیا کی جا رہی ہے۔ PDFفارمیٹ میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
رپورٹ: |ریڈ ورکرز فرنٹ| حکومت نے محنت کشوں پر نجکاری کے نئے حملے کا اعلان کر دیا ہے۔ اگلے ماہ فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) اور پاکستان اسٹیل مل کی نجکاری کے عمل کا آغاز کیا جائے گا۔ محنت کشوں کو دھوکہ دینے کے لیے اس دفعہ نجکاری نئے […]