بلوچستان کا محنت کش طبقہ، جدوجہد اور مستقبل
بلوچستان کے اندر محنت کش طبقے کی حالیہ احتجاجی تحریکوں نے قنوطی دانشوروں اور ان بورژوا سیاستدانوں کی اس منطق کو مسترد کر دیا کہ بلوچستان میں محنت کش طبقے کا وجود نہیں ہے
بلوچستان کے اندر محنت کش طبقے کی حالیہ احتجاجی تحریکوں نے قنوطی دانشوروں اور ان بورژوا سیاستدانوں کی اس منطق کو مسترد کر دیا کہ بلوچستان میں محنت کش طبقے کا وجود نہیں ہے
گزشتہ چند ماہ میں ہندوستان سے آنے والی خبروں سے یہ غلط تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ ہندو بنیاد پرستی تیزی سے پھیل رہی ہے اور پورے ملک پر بنیاد پرستوں کا غلبہ ہو چکا ہے جس کے نتیجے میں انقلابی قوتیں اور محنت کش طبقہ پسپائی کا شکار ہے
گذشتہ چند سالوں سے مینوفیکچرنگ، مائننگ، کنسٹرکشن اور سروسز سمیت تمام شعبوں میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور ہڑتالیں ہو دیکھنے کو ملی ہیں۔ چائنا لیبر بلیٹن کے مطابق سال 2016ء میں چین میں قریباً 2662 ہڑتالیں اور احتجاجی مظاہرے ہوئے
کامریڈ اعجاز شاہ لاہور کی مزدور تحریک کی جیتی جاگتی تاریخ تھے اور اس کے عروج و زوال کے نہ صرف عینی شاہد تھے بلکہ اس تمام عرصے میں تمام تر مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے اس میں آخری وقت تک سرگرم رہے اور قائدانہ کردار ادا کرتے رہے
حکمران طبقہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے دباؤ پر نجکاری کے شدید ترین حملے کررہا ہے اور محنت کش طبقے کی کئی دہائیوں کی جدوجہد سے ملنے والی حاصلات ختم کرتا جا رہا ہے لیکن مزدور تحریک کے قائدین مسلسل پسپائی اختیار کرتے چلے جا رہے ہیں
|تحریر: آدم پال| آج صبح خبر ملی کہ ہندوستانی فلمی صنعت کے معروف اداکار اوم پوری اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ اس خبر سے ایک شدید صدمہ پہنچا اور گزشتہ سال لاہور میں الحمرا ہال میں ہونے والی ایک تقریب میں ہوئی ان سے ملاقات یاد آنے لگی۔ اس […]
تحریر: | آفتاب اشرف| سرمایہ دارانہ نظام کی پوری تاریخ گواہ ہے کہ محنت کش طبقے کا شدید استحصال کر کے اپنی تجوریاں بھرنے والے سرمایہ دار طبقے نے کبھی بھی اپنی آزادانہ مرضی سے محنت کشوں کا کوئی مطالبہ پورا نہیں کیا۔ اپنے انتہائی بنیادی مطالبات منوانے کے لئے […]
تحریر: | مقصود ہمدانی | دنیا بھر میں سرمایہ دارانہ نظام اس وقت زوال کا شکار ہے۔ یہ نظام اب انسانی سماج کو آگے بڑھانے کی طاقت کھو چکا ہے۔ اس کے سیفٹی والو بھی اب آہستہ آہستہ ختم ہو چکے ہیں اور یہ زائدپیداواریت کا شکار ہو چکا ہے۔ […]