غلام میڈیا
تحریر: آدم پال:- میڈیا کی آزادی کے بہت چرچے ہوتے رہتے ہیں اور پھر اب تو کچھ اسکینڈلو ں کی غلاظت بھی سامنے آ گئی ہے۔
تحریر: آدم پال:- میڈیا کی آزادی کے بہت چرچے ہوتے رہتے ہیں اور پھر اب تو کچھ اسکینڈلو ں کی غلاظت بھی سامنے آ گئی ہے۔
تحریر:مائیک پیلیسک:- (ترجمہ :اسدپتافی) ایک تواتر و تسلسل کے ساتھ، اٹھتے بیٹھتے ہم پر یہ ہو شربا راز آشکارکیاجاتاہے کہ سرمایہ دارانہ نظام‘ٹیکنالوجی، ایجادات کو نہ صرف آگے بڑھاتا ہے بلکہ سائنسی ترقی کو بھی دن دوگنی رات چوگنی ترقی دینے میں محواور مگن چلاآرہاہے۔
تحریر : ایلن ووڈز:۔ (ترجمہ : آدم پال) تغیر کا دور ’’مارکس سروینٹیز اور بالزاک کو باقی تمام ناول نگاروں سے زیادہ پسند کرتا تھا۔ ڈان کیخوٹے میں اسے پرانی رسمی شجاعت آخری سانسیں لیتی ہوئی نظر آئی جس کا ابھرتے ہوئے بورژوا سماج میں مذاق اْڑایا جاتا تھا۔‘‘
تحریر: علی بیگ:- پاکستان کا نظام تعلیم برطانوی راج کا بنایا ہوا ہے۔ جسکا مقصد ایسٹ انڈیا کمپنی کے لئے کلرکس اور غلام پیدا کرنا تھا۔
تحریر:عاطف جاوید:- علم ایک ایسی دولت ہے جسے جتنابھی تقسیم کرو وہ کم نہیں ہوتی! علم ایک ایسا خزانہ جسے چرایا نہیں جاسکتا! آج بیٹھے بٹھائے چھٹی کلاس میں لکھے جانے والے مضمون کی یاد آنے لگی ہے۔