|رپورٹ: مرکزی بیورو، ریڈ ورکرز فرنٹ|
اس وقت پورے پاکستان سے آئے ہوئے ملازمین و محنت کش آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے بینر تلے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ آج صبح سے ملک کے طول و عرض سے اسلام آباد میں قافلوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ پریس کلب پر اکٹھا ہونے کے بعد مظاہرین ایک پر امن ریلی کی صورت میں پارلیمنٹ کے سامنے پہنچے اور اپنے مطالبات کے پورے ہونے تک دھرنے پر بیٹھ گئے۔ محتاط اندازوں کے مطابق شرکاء کی تعداد کم از کم 20 ہزار ہے اور ابھی ہزاروں محنت کشوں کے قافلے مزید پہنچ رہے ہیں جنہیں مختلف مقامات پر ریاستی جبر اور اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن ملازمین کا حجم اور جوش و خروش اتنا زیادہ ہے کہ ہر جگہ پولیس پسپائی پر مجبور ہو چکی ہے۔
اس عظیم الشان اکٹھ کا انعقاد آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پنجاب، آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے پی کے، آل گورنمنٹ ایمپلائز اینڈ ورکرز گرینڈ الائنس بلوچستان اور فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے مشترکہ پلیٹ فارم آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس سے ہو رہا ہے۔ ملازمین کا تعلق ہر محکمے سے ہے لیکن قابلِ ذکر تعداد اساتذہ، چھوٹے ملازمین اور کلرکس کی ہے۔ ان کے مطالبات میں تنخواہوں میں اضافہ اور تفریق کا خاتمہ، روزگار کی مستقلی، سروس ا سٹرکچراور نجکاری و پینشن ریفارمز سمیت IMF کی تمام مزدور دشمن پالیسیوں کا خاتمہ شامل ہیں۔
یہ احتجاجی دھرنا ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب عوام کا مہنگائی، بیروزگاری، لاعلاجی، ٹیکسوں کی بھرمار اور آئی ایم ایف کی دلال سرمایہ دار حکومت کی مزدور دشمن پالیسیوں سے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔ تبدیلی سرکار ننگی ہو چکی ہے، عوامی خون پسینے سے پیدا ہونے والی دولت کی لوٹ مار پر ریاست کا ہر ستون ایک دوسرے سے دست و گریبان ہے اور تمام سیاسی پارٹیاں مکمل طور پر ذاتی مالی مفادات کی غلیظ دلدل میں غرق ہو چکی ہیں۔ ایسے میں حدِ نظر تک سماج کو چلانے والے ملازمین و محنت کش اپنے حقوق کی جدوجہد میں سراپا احتجاج بیٹھے ہیں اور غلیظ کارپوریٹ میڈیا جو صبح شام حکمرانوں کے اشارے کنایوں سے لے کر پسند ناپسند اور ان کی آپسی جھوٹی لڑائیاں نشر کرکے عوام کے اعصاب شل کرتا رہتا ہے، اس میں اتنی اخلاقی جرات نہیں کہ صحافت کے بنیادی اصولوں کو پورا کرتے ہوئے محنت کشوں کے اس احتجاج کو کوریج دے۔ آج تمام این جی اوز اور بائیں بازو کے لبادے میں چھپے لبرل موقع پرستوں کو بھی سانپ سونگھ چکا ہے اور وہ تمام نام نہاد رنگ برنگ سیاسی مسخرے جو”مزدور دوستی”اور ”مزدور اتحاد“ کے اعلانات کرتے نہیں تھکتے کسی تہہ خانے میں منہ چھپائے بیٹھے ہیں۔ کارپوریٹ میڈیا کے بھی تمام مبصرین اور دانشوروں کی قبر سے گہری خاموشی ان کی مزدور دشمنی، مفاد پرستی اور سرمایہ داروں کی دلالی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ پورے پاکستان سے اس جدوجہد میں شامل مزدوروں کو کھلی بانہوں کیساتھ خوش آمدید کہتا ہے اور ان کی جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ہم اپنے مزدور ساتھیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ اس سماج میں اصل اور حقیقی طاقت آپ ہیں اور اگر آپ متحد ہیں تو دنیا کی کوئی طاقت آپ کو فتح یاب ہونے سے روک نہیں سکتی۔ آج پاکستان میں مزدور تحریک کا ایک نیا سورج طلوع ہو رہا ہے جس کی کرنیں مستقبل میں ملک کے طول و عرض کو منور کریں گی۔