|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، اسلام آباد|
دنیا بھر میں منائے جانے والے محنت کش خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد میں ریڈ ورکرز فرنٹ اور پروگریسو یوتھ الائنس نے پمز (پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس) کے محنت کشوں کے تعاون سے مورخہ 9 مارچ 2021ء کو اکادمی ادبیات پاکستان میں ایک شاندار سیمینار کا انقعاد کیا جس میں تقریباً 70 لوگوں نے شرکت کی۔ اس سمینار کے تین سیشن تھے جن میں پہلا سیشن محنت کش خواتین کے عالمی دن، اس کی تاریخی اہمیت اور اس سے جڑے مغالطوں پر تھا جس کو پروگریسو یوتھ الائنس اسلام آباد کی ویمن آرگنائزر نفیسہ نے چیئر کیا۔
دوسرا سیشن شاعری پر تھا جس کی نظامت کے فرائض یار یوسفزئی اور صدارت کے فرائض شعیب کیانی نے سر انجام دیے اور مختلف نوجوان شعراء نے اپنے کلام سے تمام سامعین کو گرمایا۔
تیسرا سیشن موسیقی پر تھا جس میں نوجوان فنکاروں نے اپنے ہنر کا مظاہرہ کیا اور اس کے ساتھ انقلابی غزلیں بھی سنائیں جن میں فیض احمد فیض کی غزل ”ہم دیکھیں گے“ بھی شامل تھی۔
ویسے تو ہر سال ریڈ ورکرز فرنٹ اور پی وائی اے محنت کش خواتین کے عالمی دن کے موقع پر تقاریب کا انقعاد کرتے آئے ہیں لیکن اس سال پورے پاکستان میں پچھلے سالوں کی نسبت مختلف اور اہم تقریبات کا انقعاد کیا گیا جن میں طلبہ کے علاوہ محنت کش مرد و خواتین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ ایسے ہی اسلام آباد میں بھی اس تقریب کی اہمیت اس بات سے بڑھ گئی کی چند ہی دن پہلے پمز کی نجکاری مخالف تحریک میں موجود پمز کی نرسنگ، پیرامیڈیکل اور غیر جریدہ سٹاف کی ایک خاطر خواہ پرت نے اس سیمنار میں بھرپور شرکت کی اور حقیقی بنیادوں پر محنت کش خواتین کے عالمی دن کے پیغام پر بحث کی۔
سیمینار کی دوسری بڑی خاصیت یہ تھی کہ اس میں بڑی تعداد میں طلبہ موجود تھے جنہیں اس سیمینار کے ذریعے محنت کشوں کے ساتھ مل بیٹھنے کا موقع ملا۔ یقیناً آنے والے دنوں میں طلبہ مزدور اتحاد کو بڑھانے کیلئے اس طرح کی سرگرمیاں موثر کردار ادا کریں گی۔ سیمینار میں موجود محنت کش خواتین نے ریڈ ورکرز فرنٹ اور پی وائی اے کی کاوشوں کو سراہا اور آئندہ بھی اشتراک میں اس طرح کی سرگرمیوں کو منعقد کرنے کی یقین دہانی کرائی۔