|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، گلگت بلتستان|
7 نومبر 2021ء کو روسی انقلاب کی 104 ویں سالگرہ کے موقع پر گلگت میں پروگریسو یوتھ الائنس اور ریڈ ورکرز فرنٹ کے زیر اہتمام ”انقلاب روس اور موجودہ عہد“ کے عوان پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں طلبہ، سیاسی و سماجی کارکنان، شعراء اور بالخصوص محنت کشوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔
سیمینار میں نا صرف انقلاب روس اور عہد حاضر کا تقابلی جائزہ لیا گیا بلکہ اکتوبر انقلاب اور اس کے نتیجے میں بننے والی مزدور حکومت پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ سیمینار میں شرکت کرنے والے محنت کشوں نے عہد حاضر میں درپیش مسائل کی بنیادی وجہ سرمایہ دارانہ نظام کو قرار دیا اور اس کے خلاف منظم جدوجہد کرنے کا عزم کیا۔ محنت کشوں نے موجودہ عہد میں درپیش مسائل، بڑھتی لوڈشیڈنگ، مہنگائی، غریت، لاعلاجی، تعلیمی سہولیات کا فقدان اور دیگر مسائل سے نمٹنے کے لیے جلد از جلد اقدامات اٹھانے پر بھی زور دیا۔ حکمران طبقات اور دیگر سرمایہ دارانہ پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ بھی عزم ظاہر کیا کہ آنے والے دنوں میں محنت کش طبقے کو ان مسائل سے نمٹنے کیلئے خود ہی سیاسی میدان میں اترنا پڑے گا۔
سیمینار میں وقت کو مدنظر رکھتے ہوئے شاعری کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں گلگت کے نامور شعراء سمیت طلبہ نے بھی محفل میں انقلابی اشعار پیش کیے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ کے سینئر رہنما احسان علی ایڈووکیٹ نے محنت کش طبقے کو درپیش مسائل اور ان مسائل کے حل پر بھی سیر حاصل گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج سرمایہ دارانہ نظام عالمی سطح پر تاریخ کے بدترین بحران کا شکار ہے اور اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے علاوہ تمام مسائل کا کوئی اور مستقل حل نہیں نکالا جا سکتا۔ لہٰذا اس کیلئے محنت کشوں کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا ہونا ہوگا۔ احسان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ریڈ ورکرز فرنٹ ایک ایسا ہی پلیٹ فارم ہے جو ملک بھر کے محنت کشوں کو انقلابی نظریات کی بنیاد پر منظم کر رہا ہے اور مستقبل میں گلگت بلتستان میں بھی محنت کش عوام کو منظم کرنے کی جدوجہد میں تیزی لانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آخر میں تمام شرکاء نے آنے والے وقتوں میں ایک منظم مزدور اتحاد کو تشکیل دینے کے لیے ریڈ ورکرز فرنٹ کا بھر پور ساتھ دینے کا اعلان کیا اور آنے والے دنوں میں بھی ایسے پروگرام منعقد کروانے پر زور دیا۔