|رپورٹ: نمائندہ ورکرنامہ، فیصل آباد|
ریڈ ورکرز فرنٹ کے زیر اہتمام22 اکتوبر بروز اتوار شام 5بجے فیصل آباد میں ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف اداروں اور صنعتوں سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کے علاوہ طلبا نے بھی شرکت کی۔ ورکرز کنونشن کا انعقاد نواباں والہ میں کیا گیا جو کہ پاور لومز کا بہت بڑا سیکٹر ہے۔ پنڈال میں دوپہر سے ہی انقلابی ترانے چلانے شروع کر دیے گئے۔ جس پنڈال میں کنونشن کا انعقاد کیا گیا اس کے چاروں طرف پاور لومز کے بے شمار یونٹس اور فیکٹریاں موجود ہیں جن میں ہزاروں کی تعداد میں ورکرز کام کرتے ہیں۔ 5 بجے پروگرام کا آغاز کیا گیا۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض بابو ولیم نے ادا کیے۔
پروگرام کے شروع میں بابو ولیم اور امجد آزاد نے انقلابی شاعری سنائی جبکہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد سے انس نے انقلابی گیت سنایا جسے حاظرین نے بے حد پسند کیا۔پروگرام میں پاور لومز کے ورکرز کی ایک بڑی تعداد کے علاوہTMA ، واسا، واپڈا، ہوزری، محکمہ انہارکے ورکرز کے علاوہ زرعی یونیورسٹی اور جی سی یونیورسٹی کے طلبا نے بھی شرکت کی۔ پروگرام میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے پاکستان بھر سے آئے ہوئے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز پارس جان نے انتہائی پر جوش تقریر سے کیا جس میں انہوں نے کنونشن کے مقصد کو بیان کرتے ہوئے پاکستانی او ر عالمی مزدورں کی صورتحال پر بات کی۔ اس کے بعد مجاہد نے ریڈورکرز فرنٹ اورورکر نامہ کا تعارف کروایا اور ریڈ ورکرز فرنٹ کے اغراض و مقاصد بیان کیے۔
اس کے بعد کوئٹہ سے کریم پرہار، خیبر پختونخواہ سے صدیق جان، اسلام آباد سے راجہ عمر، کشمیر سے یاسر ارشاد، کراچی سے انعم پتافی، ملتان سے راول اسد، فیصل آباد سے امجد آزاد اور عبداللہ نے تقاریر کیں جس میں مقررین نے پاکستانی اور عالمی سیاسی صورتحال پر بات رکھی ۔ مقررین نے مزدور اتحاد پر زور دیا اور مستقبل میں ایک بہت بڑی مزدور تحریک کا امکان ظاہر کیا۔ اور اس مزدور تحریک کو حتمی منزل تک پہنچانے کے لیے ایک انقلابی پارٹی کی تعمیر پر زور دیا۔ اس کے علاوہ ٹی ایم اے، واسا، ہوزری انڈسٹری کے ورکرز نے اپنے اپنے اداروں میں ہونے والی ناانصافی بیان کرتے ہوئے مل کر ظلم و جبر کے خلاف لڑنے کا عزم کیا۔ مزدوروں کی ایک بڑی تعداد نے ریڈ ورکرز فرنٹ کی ممبرشپ لی۔ پروگرام کے اختتام پر آفتاب اشرف اور آدم پال نے تمام ورکرز کا شکریہ ادا کیا اور محنت کشوں کے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونے پر زور دیا۔