|رپورٹ: ریڈ ورزکر فرنٹ، فیصل آباد|
7مئی بروز اتوار نوابانوالہ سیکٹر فیصل آباد میں ریڈ ورکرز فرنٹ(RWF) کے زیر اہتمام یوم مئی کے سلسلے میں ’’مزدوروں کے مسائل اور ان کا حل‘‘ کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیاجس میں پاور لومزاور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مزدوروں کے علاوہ طلبہ اور اساتذہ نے بھی شرکت کی۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض بابو ولیم نے انجام دیے۔ پروگرام کا آغاز اختر منیر نے کیا۔ اپنی تقریر میں اختر منیر نے یوم مئی کی تاریخ مزدوروں کی جدوجہد کی تاریخ بیان کی۔ اختر منیر نے 1917ء میں روس میں ہونے انقلاب کے بارے میں بھی بتایا اور اس وقت پاکستان سمیت ساری دنیا کے مزدوروں کو درپیش مسائل بیان کرتے ہوئے سرمایہ دارانہ نظام کی بربریت کو بیان کیا۔ اختر منیر نے کہا اس وقت ساری دنیا کے محنت کشوں کو جن مسائل کا سامنا ہے ان کا خاتمہ صرف اور صرف سوشلسٹ انقلاب سے ہی ممکن ہے جس کے لیے ایک مضبوط اور منظم انقلابی پارٹی بنانی ہو گی۔
رؤف انصاری نے اپنے خطاب میں پاور لومز، ٹیکسٹائل انڈسٹری اور بھٹہ مزدوروں پر ہونے والے ظلم کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کوئی بھی ایسی سیاسی پارٹی موجود نہیں ہے جس کے پاس کوئی ایسا معاشی یا سیاسی پروگرام ہو جس سے محنت کش طبقے کے مسائل کا خاتمہ کیا جاسکے۔ رؤف انصاری نے کہا مزدوروں کے تمام مسائل کا صرف اور صرف ایک ہی حل ہے اور وہ یہ کہ جیسا انقلاب روس میں ہوا بالکل ویسا ہی انقلاب پاکستان میں ہو نا چاہیے جس کے لیے ہمیں تیاری کرنی ہو گی۔ اس کے بعد احمد سلیم رفی نے انقلابی شاعری سنائی جسے حاضرین نے بہت پسند کیا ۔ صفدر علی نے پاور لومز کے مزدوروں کے ساتھ ہونے والے غیر انسانی سلوک بیان کیا اور بتایا کہ وہ مزدور جو ساری دنیا کے لیے کپڑا پیدا کرتے ہیں وہ خود ہی کپڑے سے محروم ہیں۔ اسی طرح جس جس محکمے میں بھی مزدور کام کر رہے ہیں ان پر ظلم اور جبر کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے دنیا کی 98فیصد آبادی اپنی بنیادی ضرورتیں پوری کرنے سے قاصر ہے۔ عبداللہ نے سرمایہ دارانہ نظام میں مزدوروں کے ساتھ والے ظلم اور ناانصافی کو بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت ساری دنیا میں اتنی خوراک پیدا کی جاسکتی ہے جس سے اس سیارے پر موجود تمام انسانوں کی خوراک کی ضرورت پوری ہو لیکن کیا وجہ ہے کہ دنیا کی آدھی سے ذیادہ آبادی دو وقت کے کھانے سے محروم ہے ۔ اس کی وجہ سرمایہ داری ہے اور امیر اور غریب میں روز بروز بڑھتی ہوئی خلیج ہے جس نے ساری دنیا کی دولت چند ہاتھو ں میں دے دی۔ عبداللہ نے بتایا کہ اس وقت تمام انسانوں کی تمام بنیادی ضروریات کو پورا کیا جاسکتا ہے لیکن سرمایہ داری ان ضروریات کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔ اس وقت سوشلزم وقت کی اور تاریخ کی سب سے اشد ضرورت بن چکا ہے۔ اس کے بعد پیا جی نے انقلابی شاعری کے ساتھ انقلابی ترانے بھی گا کر سنائے جسے حاضرین نے بے حد پسند کیا۔
پروگرام کے اختتام پر ڈاکٹر آفتاب نے برصغیر کے مزدوروں کی جدوجہد کی تاریخ بیان کرتے ہوئے 1938ء میں ہونے والی مزدوروں، کسانوں اور طلبہ کی بغاوت کے بارے میں بتایا۔ اس کے علاوہ1946 ء میں ہونے والی جہازیوں کی بغاوت جس نے برطانوی سامراج کو ہلا کر رکھ دیا اور برطانوی سامراج نے برصغیر کو تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا۔ ڈاکٹر آفتاب نے 1968-69ء میں جنرل ایوب کے خلاف ہونے والی بغاوت کو بیان کرتے ہوئے بتایا کہ فیصل آباد اس بغاوت میں سب سے آگے تھا اور یہاں پر مزدوروں نے فیکٹریوں پر قبضہ کر لیا تھا، طلبہ نے فیسیں دینے سے انکار کر دیا تھا اور کھیت مزدوروں نے زمینوں پر قبضہ کر لیا تھا۔ ڈاکٹر آفتا ب نے کہا کہ وہ دن دور نہیں ہے جب 68-69ء سے بھی بلند پیمانے کی تحریک شروع ہو گی جس کے لیے ہمیں تیاری کرنے کی ضرورت ہے۔ اور سوشلسٹ انقلاب اور مزدور راج ہی وہ واحد نظام ہے جس میں مزدوروں کے تمام مسائل کا حل موجود ہے۔