|رپورٹ: مشتاق آسی|
عالمی یوم مزدور کے موقع پر ریڈ ورکرز فرنٹ(RWF) کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں نوجوانوں اور محنت کشوں نے شرکت کی۔ ریلی کا آغاز پرانی سبزی منڈی سے ہوا جو بھرپور نعروں سے گونجتی ہوئی سبزی منڈی اور بیچ شہر سے ہو کر پریس کلب تک پہنچی۔ ریلی میں مہنگائی، بیروزگاری، نجکاری، ٹھیکیداری نظام، لا علاجی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ شہدائے شکاگو کی جدوجہد کو سرخ سلام اور کم از کم اجرت ایک تولہ سونے کے برابر، مفت اور معیاری تعلیم، علاج کی مفت سہولت، کام کے اوقات کار 6 گھنٹے کے نعرے بھی گونجتے رہے۔
دادو پریس کلب پر ریڈ ورکرز فرنٹ کی یہ ریلی یوم مئی کی مرکزی ریلی میں شامل ہوگئی۔ ریلی میں مزدور ایکتا کے اور دنیا کے مزدور ایک ہو جاؤ کے نعرے لگائے گئے۔ ریلی شہر سے ہو کر واپڈا لیبر ہال میں جلسے کے لئے جمع ہوئی۔ مزدوروں کے اس جلسے سے ہائے ویز لیبر یونین کے محمد موریل، واپڈا کے وریل میرانی، عبدالحمید جمالی اور الطاف پل، میونسپل کے بشیر سولنگی، پیرامیڈیکل کے راجہ رفیق، ادبی سنگت کے ضمیر کوریجو نے خطاب کیا اور ژہدائے شکاگو کی جدوجہد اور قربانیوں کی خراج عقیدت پیش کیا۔ مقررین نے آج محنت کشوں کو درپیش مسائل کواجاگر کیا اور ان کے حل کے لئے جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا۔ جلسے میں عاشق دادی نے مزدوروں کے حالات پر لکھی گئی انقلابی شاعری پڑھ کر سنائی۔
جلسے میں ریڈ ورکرز فرنٹ کی جانب سے شائع کیا گیا نجکاری اور ٹھیکیداری مخالف لیف لیٹ بھی تقسیم کیا گیا۔