|رپورٹ: عامر رفیق|
انقلاب روس کی صد سالہ تقریبات کے سلسلے میں گذشتہ روز ریڈ ورکرز فرنٹ اور پروگریسو یوتھ الائنس کے زیرِ اہتمام پریمئر لاء کالج، کنگنی والا جی ٹی روڈ گوجرانوالہ میں ’’بالشویک انقلاب کے سو سال اور عہدِ حاضر‘‘ کے موضوع پر ایک تقریب منعقد ہوئی۔ راستوں کی بندش کی وجہ سے بہت سے ساتھی کامونکے سے تقریب میں شمولیت اختیار نہ کرسکے مگر اس کے باوجود ایک بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔
تقریب میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض کامریڈ عمران ہاشمی نے انجام دیے جنہوں نے پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے کامریڈ سلمیٰ کو اظہارِخیال کی دعوت دی۔ کامریڈ سلمی نے انقلاب کے حوالے سے خواتین کے کردار پر روشنی دالی۔ اس کے بعد کامریڈ ناصرہ کو دعوت دی گئی تو انہوں نے انقلاب کے سو سال مکمل ہونے کو موجودہ زمانے کے ساتھ ملاتے ہوئے پھر سے ایک انقلاب کی ضرورت پر زور دیا اور اختتام پر فیض احمد فیض کی مشہورِ زمانہ نظم ’’ ہم دیکھیں گے ‘‘سے کچھ اقتباسات سناکر حاضرین کے جوش و جذبہ کو گرمایا۔
اسٹیج سیکریٹری عمران ہاشمی نے بالشویک تحریک کے صد سالہ موقع کی مناسبت سے اپنی ’نمکین سیاسی غزل‘ پیش کی اور خوب داد سمیٹی۔ اس کے بعد کامریڈ آدم پال نے اکتوبر انقلاب کے پس منظر پر روشنی ڈالی اورکس طرح ساری دُنیا کی سرمایہ دار قوتوں نے اکتوبر انقلاب کو ناکام کرنے کے لیے گٹھ جوڑ کیا، کا بھرپور جائزہ پیش کیا۔ کامریڈ آدم پال نے انقلاب کے بعد اب تک ہونے والی تمام سیاسی و جغرافیائی تبدیلیوں اور اُن کے پیچھے محرکات کو حاضرین مجلس کے سامنے بے نقاب کیا اور اس بات کو سائنسی بنیادوں طور پر ثابت کیا کہ دنیا کا بچاؤ اور اس کی بقاء اسی صورت میں ہے اگر ساری دنیا کے مزدور یکجا ہو جائیں اور ایسے معاشرے کا حصول ممکن بنائیں جس میں سب برابر ہوں۔
آخر میں کامریڈ زاہدبریار نے تمام مقررین اور حاضرینِ محفل کا شکریہ ادا کیا۔ تمام احباب کی چائے کے ساتھ تواضع کی گئی۔ پروگرام میں اسرائیل ایڈووکیٹ،زاہد بریار ایڈووکیٹ، عامر رفیق ایڈووکیٹ، صبغت وائیں،شاہد فروز، افضل سراج، انس وغیرہ کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ پروگرام کی نمایاں کامیابی نوجوانوں کی آمد تھی۔