|رپورٹ: کامریڈ اشفاق|
نجکاری، ٹھیکیداری کے خلاف اعلان جنگ۔ کم ازکم اجرت ایک تولہ سونے کے برابر۔ محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر بونیرمیں ریڈورکرز فرنٹ کی جانب سے ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں ہاتھ ریڑھی، کلاس فور،نجی اسکولز کے اساتذہ، ماربل فیکٹریوں کے مزدورں اور طلبہ نے شرکت کی۔ یوم مئی کی اس تقریب سے وقار عالم، آصف وردگ، شہاب، صدیق اور سلیمان،طالیمند اور دیگر نے خطاب کیا جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض محمد کریم نے سرانجام دیے۔
مقررین نے کہا کہ یوم مئی دنیا بھر کے مزدور اور محنت کش شکاگو کے شہید مزدوروں کی یاد میں مناتے ہیں جب نے مزدوروں کو اپنے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے کی پاداش میں پر امریکہ کے جابر حکمرانوں اور سرمایہ داروں نے گولیاں برسائیں اور متعدد کو شہید کر دیا۔ آج اگر مزدوروں کو کچھ حاصلات میسر ہیں تو یہ مزدوروں نے جدوجہد کر کے سرمایہ داروں سے چھین کر لی ہیں۔ مقررین نے کہا کہ آج پاکستان کے حکمرانوں نےIMF کے کے ایما پر عوامی ٹیکس کے پیسوں سے بنے اداروں کو فروخت کرنا شروع کیا ہے اور مزدوروں سے رہا سہا روزگار بھی چھینا جا رہا ہے۔ جبکہ دوسری طرف نجی فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدوروں کو کسی قسم کے کوئی حقوق حاصل نہیں۔ مزدوروں سے آٹھ گھنٹے کے بجائے بارہ گھنٹے یا اس سے بھی زیادہ کام لیا جا رہا ہے۔ کئی کئی ماہ تنخواہ ادا نہیں کی جاتی۔ یونین سازی تو نجی صنعتوں میں شجر ممنوعہ قرار پاچکی ہے۔
مقررین نے کہا کہ بے روزگاری دن بدن بڑھ رہی ہے جبکہ روزگار کے کوئی مواقع موجود نہیں ہیں۔ مقررین نے کہا کہ آج پورے پاکستان میں مزدور تحریکیں ابھر رہی ہیں۔ مزدور نجکاری کے خلاف اور اپنے حقوق کیلے لڑ رہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ محنت کش اپنی لڑائی علیحدہ علیحدہ لڑنے کے بجائے متحد ہوکر ان مسائل کی جڑ سرمایہ داری کی خلاف لڑنے کے لئے صف بندی کریں اور ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ایک مزدور ریاست کا قیام کریں۔
پروگرام کے اختتام پر شرکاء نے بونیر بازار میں نجکاری اور ٹھیکیداری نظام کے خلاف ریلی نکالی اور سرمایہ داروں، حکمرانوں اور نجکاری کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس دوران دیگر مزدور بھی ریلی میں شامل ہوگئے اور اس عزم کے ساتھ ریلی ختم کی گئی کہ ہم سوشلسٹ انقلاب تک اپنی اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔