|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، راولپنڈی|
روات انڈسٹریل ایریا میں کام کرنے والے مزدور بدترین مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ ایک طرف مہنگائی کا طوفان ہے تو دوسری طرف ورکرز کی ماہانہ تنخواہ صرف 12 سے 15 ہزار روپیہ ہے۔ ورکنگ ٹائم 12 گھنٹے سے بھی زیادہ ہے۔
راولپنڈی روات انڈسٹریل ایریا ویسے تو دارالحکومت کے انتہائی قریب موجود ہے لیکن بے حس ریاست اس علاقے کے مسائل سے کوسوں دور نظر آتی ہے۔ ریاست کی جانب سے مقرر کم از کم تنخواہ جو کہ 32000 ہزار روپے ہے جو شاید ہی کسی مزدور کو مل رہی ہو۔
ایک طرف مزدوروں کی تنخواہیں انتہائی کم ہیں تو دوسری طرف وہ ہر قسم کی سہولیات سے بھی محروم ہیں جن میں سوشل سیکیورٹی کی عدم موجودگی، ٹرانسپورٹ کا نہ ہونا اور یہاں تک کہ پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی سرفہرست ہیں۔ ان مسائل کے لیے متعدد بار شکایات کے باوجود کوئی لائحہ عمل نہیں دیا گیا۔
فیکٹریوں میں کھانے کے لیے میس وغیرہ کے کوئی انتظامات موجود نہیں۔ ہوٹلوں کے مہنگے اور گندے کھانے نہ صرف مزدوروں کی صحت پہ اثر انداز ہو رہے ہیں بلکہ تین وقت کا کھانا مزدوروں کی قوت خرید سے زیادہ ہے۔
سرمایہ داروں کا جبر اپنے عروج پر ہے۔ سرمایہ دار صرف اپنا منافع کمانے کے چکر میں لگے ہوئے ہیں اور اپنے سرمایہ میں دن دگنا رات چوگنا اضافہ کرتے جا رہے ہیں۔
ان مسائل کے حل کی جدوجہد کے لیے انقلابی کمیونسٹ پارٹی کی طرف سے محنت کشوں کی میٹنگز بلائی گئیں اور روات انڈسٹریل ایریا ایکشن کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ جس میں ورکرز نے بھرپور شرکت کی۔ میٹنگز میں کمیٹی کو مزید مضبوط کرنے اور ورکرز کی اس جدوجہد کو انقلابی کمیونسٹ نظریات پر منظم کرنے کا عزم کیا گیا۔
کیونکہ ورکرز جانتے ہیں کہ محنت کشوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے محنت کشوں کو انقلابی نظریات کے ساتھ اجتماعی جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے اور اسی جدوجہد کے ذریعہ اپنے حقوق حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
محنت کشوں اور عوام کے تمام مسائل اس منافع پر مبنی سرمایہ دارانہ نظام میں حل نہیں ہو سکتے، ان مسائل سے ہمیشہ کے لیے نجات پانے کی خاطر محنت کشوں کو سوشلسٹ انقلاب کر کے مزدور راج قائم کرنا ہو گا۔
مزدور دشمن سرمایہ دارانہ نظام مردہ باد!
مزدور راج زندہ باد!
جینا ہے تو لڑنا ہو گا!