|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، راولپنڈی|
ضلع راولپنڈی میں کام کرنے والے 100 سے زائد اسسٹنٹ ایجوکیشن افسران پچھلے آٹھ مہینے سے انسپکشن الاؤنس نہ ملنے، کام کے اوقات کار مقرر نہ ہونے اور پرفارمنس جانچنے کیلئے زمینی حقائق کے برعکس معیار مقرر کیے جانے کے خلاف ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے سامنے احتجاجی کیمپ لگائے ہوئےہیں۔ دن بھر اے ای اوز نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی اور اعلان کیا کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے احتجاجی کیمپ جاری رہے گا۔ اس امر کا اعلان اسسٹنٹ ایجوکیشن افسران کی ایسوسی ایشن کے صدر اعظم شہزاد اور جنرل سیکرٹری سکندر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔
ریڈ ورکرز فرنٹ کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے یاسر اکرام نے مطالبہ کیا کہ بند انسپکشن الاؤنس ریلیز کیا جائے اور اس کی ادائیگی تنخواہ کے ساتھ یقینی بنائی جائے۔ کسی بھی اے ای او کے ڈیوٹی کے اوقات کار متعین نہیں ہیں جس کی وجہ سے ذاتی زندگی ختم ہو کر رہ گئی ہے۔ اس کے علاوہ اے ای اوز کی پرفارمنس جانچنے کے لیے جو انڈیکیٹرز رکھے گئے ہیں وہ زمینی حقائق کے برعکس ہیں جس کی وجہ سے کسی بھی اے ای او کی پرفارمنس سو فیصد نہیں ہو سکتی۔ اگر سکول کی دیوار گر جاتی ہے یا اسکول میں پانی کا مسئلہ ہے یا کسی وجہ سے بچے اسکول نہیں آتے تو اس میں اے ای اوز کو کیسے قصور وار ٹھہرایا جا سکتا ہے اور اگر ایسا ہے تو سی ای او کسی ایک مرکز کی اے ای او شپ کر کے دکھائیں، سیکرٹری ایجوکیشن یہ کر کہ دکھائیں تاکہ ہمیں بھی پتہ چلے کہ کس طرح گری ہوئی دیوار کی ذمہ داری اپنے سر سے اتاری جا سکتی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ سی ای اوز کے علاوہ بھی دیگر افسران کے رویے صحیح نہیں ہیں۔ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے کیمپ جاری رہے گا اور اگلے لائحہ عمل کا اعلان بھی کریں گے۔
پہلے دن مذاکرات ناکام ہونے کے بعد اگلے دن بھی احتجاجی کیمپ جاری رہا۔ ریڈ ورکرز فرنٹ نے اسسٹنٹ ایجوکیشن افسران کو ان کے مطالبات کو پورا ہونے تک ان کی جہدوجہد میں شامل رہنے کی یقین دہانی کرائی۔