|رپورٹ: نوید شاہین|
بھارتی مقبوضہ کشمیر میں جاری حالیہ تحریک سے اظہار یکجہتی کے لیے ریڈ ورکرز فرنٹ(RWF) اور پروگریسیو یوتھ الائنس(PYA) کے زیر اہتمام تراڑکھل میں ایک ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ریڈ ورکرفرنٹ کے رہنما سردار ظہیر ایڈووکیٹ اور پی وائے اے کے سرگرم کارکنان وحید عارف، عبید ذوالفقار نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے اس پار کشمیر میں قابض قوتیں ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ رہی ہیں مگر عوام نے بھی انتہائی بہادری، جرات اور حوصلے سے ان قوتوں کو للکارا ہے۔ حالیہ تحریک میں سکول و کالج کی طالبات نے انتہائی جرات کا مظاہرہ کیا ہے۔ ان سنگ باز لڑکیوں نے بھارتی فوجیوں اور گاڑیوں پر پتھراؤ سے جہاں اپنے عزم کا اظہار کیا وہاں انھوں نے پوری دنیا میں اپنی بہادری کی وجہ سے توجہ حاصل کی ہے۔ ان کے تیور دیکھ کر کئی بھارتی اخبارات یہ تسلیم کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ کشمیر اب بھارت کے ہاتھ سے نکل چکا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ ایک خود رو تحریک ہے جو ایک سال سے جاری ہے اور اس میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ تحریک کشمیر کی روایتی سیاسی وقوم پرست پارٹیوں اور مذہبی تنظیموں کے کنٹرول میں نہیں ہے۔ عوام اب ان سے تنگ آچکے ہیں۔ دوسری طرف بھارت کے ساتھ ساتھ پاکستانی ریاست بھی اس خود رو تحریک سے خوفزدہ ہے کیونکہ اس کے براہ راست اثرات پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں پر بھی پڑ رہے ہیں۔ بھارتی قابض فوجیوں نے اس تحریک کے دوران بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سو سے زائد افراد کو شہید کر دیا ہے اور ہزاروں زخمی ہیں۔ کئی ایک اپنی بینائی سے محروم ہو گئے ہیں۔ پاکستانی کشمیر میں بھی کوئی تنظیم وجماعت کھل کر اس تحریک کے بارے میں اپنا موقف نہیں دے سکی اور نہ ہی اس کی حمایت میں کوئی پروگرام کر سکی ہے۔ آج تراڑکھل میں منعقدہ اس مختصر احتجاج میں ریڈ ورکرز فرنٹ اور پروگریسیو یوتھ الائنس بھارتی مقبوضہ کشمیر کی تحریک سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور اس حوالے سے پاکستانی مقبوضہ کشمیر اور پاکستان میں بھی اس تحریک سے یکجہتی کے اظہار کے لیے ریلیاں کی جائیں گی۔