رپورٹ:| کریم پرھر|
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن(YDA) اور آل پاکستان پیرا میڈیکس فیڈریشن کا اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے گذشتہ روز سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے دھرنا جاری ہے۔
ینگ ڈاکٹرز اورپیرامیڈیکس کی طرف سے 25 مئی صبح11 بجے سول ہسپتال کوئٹہ سے ایک ریلی نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاء نے بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دینا تھامگر انتظامیہ نے اس پر امن ریلی کو منان چوک، جناح روڈ پرروک دیا جس پر مظاہرین نے وہیں دھرنا دے دیا۔سیکورٹی کی کی وجہ سے منان چوک سے دھرنا پریس کلب کے سامنے منتقل کرنا پڑا۔ احتجاجی دھرنے میں مختلف سیاسی پارٹیوں ، طلبہ تنظیموں اور دیگر اداروں کے محنت کشوں نے شرکت کی ۔
شدید گرمی کے باوجود ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس ہمت صبر اور حوصلہ سے کام لیتے ہوئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے دھرناجاری رکھے ہوئے ہیں۔ دھرنے سے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور پیرا میڈیکس کی قیادت نے صوبے بھر سے آئے ہوئے محنت کشوں سے خطاب کیا۔ ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات کے فقدان، ٹراما سینٹرز کی غیر فعالی، MRI اورسی ٹی سکین کی مشینری کی عدم دستیابی،تنخواہوں میں اضافے، سینئر اورریٹائرڈ ڈسپنسرز کو ڈرگ لائسنس کی فراہمی، ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس، رسک الاؤنس، دوران سروس وفات پانے والے ملازمین کے ورثاء کو ملازمتوں کی فراہمی کے لیے سراپا احتجاج ہیں۔
دھرنے کے دوران حکومت کی طرف سے مذاکراتی ٹیم ایم پی اے طاہر محمود کی سربراہی میں پہنچ گئی جہاں ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کی مشترکہ کور کمیٹی نے مذاکرات کے لئے وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملنے کے لئے حامی بھرلی ۔ کور کمیٹی کے حکومت کے ساتھ مذاکرات میں حکومت نے مظاہرین کے مطالبات مان لیے مگر ینگ ڈاکٹرز اورپیرامیڈیکس کے ملازمین نے نوٹیفکیشن کے اجراء تک دھرنا جاری رکھا ہوا ہے۔
آج دھرنے کادوسرا دن ہے۔ ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کے ملازمین کا کہنا ہے کہ نوٹیفکیشن کے اجراء تک دھرنا جاری رہے گا۔