رپورٹ:| RWF کوئٹہ|
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (YDA) اور پیرا میڈیکس کے کوئٹہ میں جاری دھرنے کے دسویں دن جمعرات کو صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا، جہاں اسمبلی میں سردا ر مصطفی خان ترین کے بیٹے کے اغواء کے سلسلے میں خصوصی سیشن بلایا گیا تھا۔ YDA اور پیرا میڈیکس کے مظاہرین نے پریس کلب سے پرامن اور پر جوش ریلی کی شکل میں بلوچستان اسمبلی کے سامنے پہنچے جہاں پر سیکورٹی انتہائی سخت تھی۔ مظاہرین نے اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا اور اپنے پر جوش نعروں اور تقریروں سے اسمبلی کے اندر بیٹھے ہوئے حکمرانوں کو لرزا دیا۔
اس دوران جعفر مندوخیل، لیاقت آغا اور سردار اسلم بزنجو مذاکرات کے لئے پہنچے اور ہمیشہ کی طرح جھوٹے دعوے کر کے مظاہرین کو وزیر اعلیٰ کے آنے سے پہلے ہی اسمبلی کے سامنے سے اُٹھادیا ۔ جس کے بعد YDA اور پیرا میڈیکس کے مظاہرین ایک بار پھر ریلی کی شکل میں پریس کلب کے سامنے اپنے دھرنے کی جگہ پہنچ گئے ۔ بعد میں مختلف ٹریڈ یونینز کے محنت کشوں، سیاسی پارٹیوں اور طلبہ تنظیموں نے دھرنے میں اظہار یکجہتی کے لئے شرکت کیاور دھرنے کے شرکاء کو اپنی تعاون اور حمایت کا بھر پور یقین دلایا۔ یاد رہے کہ دھرنا 25 مئی سے شروع ہوا تھا جو کہ ابھی بھی جاری ہے۔