رپورٹ: |RWF کوئٹہ|
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (YDA) بلوچستان اور پیرا میڈیکس کا 25 مئی سے شروع ہونے والادھرنا آج پندرہویں روز میں داخل ہو چکا ہے۔ رمضان کے مہینے اور شدید گرمی کے باوجود مظاہرین کوئٹہ پریس کلب کے سامنے اپنے مطالبات منوانے کے لئے دھرنا دیے ہوئے ہیں۔ YDA اور پیرا میڈیکس کے بنیادی مطالبات میں سرکاری ہسپتالوں میں مشینری اور مفت ادویات کی فراہمی، تنخواہوں میں اضافہ، سروس سٹرکچر، ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس، رسک الاؤنس اور 17 اپریل کو ورلڈ ہیلتھ ڈے کے موقع پر پرُامن ریلی پر تشدد کے نتیجے میں زخمی ہونے والے ڈاکٹر اسد کاکڑ کے لئے انصاف اور مالی معاونت شامل ہیں۔
YDA اور پیرا میڈیکس کے دھرنے کی وجہ سے صوبے بھر کے سرکاری ہسپتالوں کے شعبہ حادثات کے علاوہ آؤٹ ڈورز مکمل بند پڑے ہیں مگر حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ مذاکرات میں مطالبات مان لینے کے باوجود ابھی تک نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا جا رہا۔ حکومتی مذاکراتی ٹیم تاریخ پر تاریخ دیتی جارہی ہے۔ حکومت دھرنے کو طول دے کر مظاہرین کو تھکانا چاہتی ہے تاکہ دھرنا ختم کروایا جاسکے۔ ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف اپنے مطالبات منوانے کے لئے پر عزم دکھائی دیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ نوٹیفیکیشن کے اجرا تک دھرنا جاری رکھیں گے۔