|رپورٹ: ورکرنامہ/ریڈورکرزفرنٹ|
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان ڈاکٹر رحیم خان بابر نے نمائندہ ورکرنامہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وبا کے خلاف لڑنے والے ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کو درپیش خدشات دور کرنے کیلئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی یقین دہانی کے 3 دن پورے ہونے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل وضع کرنے کیلئے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی ایگزیکٹو باڈی کا اجلاس صدر ڈاکٹر یاسر اچکزئی اور جنرل سیکریٹری ڈاکٹر حنیف لونی کی قیادت میں آج ینگ ڈاکٹرز ہاسٹل سنڈیمن پراونشل ہسپتال میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ حکومت موجودہ صورتحال میں ہیلتھ سٹاف کو حفاظتی سہولیات فراہم کرنے، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایمرجنسی بنیادوں پر ہسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانے، کرونا سے متاثرہ ڈاکٹروں کیلئے آئسولیشنز کے قیام اور جامع حکمت عملی بنانے،موجودہ حالات میں صوبے میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے اور موجودہ صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے کوئی بھی خاطر خواہ عملی اقدام کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔صوبے میں جہاں ایک طرف ڈاکٹرز و دیگر ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز کی ایک کثیر تعداد کرونا سے متاثر ہورہی ہے وہاں دوسری جانب حکومت مکمل بے حسی اور نااہلی کا ثبوت دیتے ہوئے محض زبانی جمع خرچ سے کام لے رہی ہے۔
لہٰذا ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان کی جانب سے متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وائی ڈی اے بلوچستان اور آل پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف فیڈریشن حکومتی بے حسی و ناکامی کے خلاف اور اپنے حقوق کے حصول کیلئے کل 6 اپریل دن 11 بجے سنڈیمن پراونشل ہسپتال سے وزیراعلیٰ ہاوس کی طرف احتجاجی ریلی نکالیں گے اور وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے۔ ترجمان نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ اس احتجاجی تحریک کے دوران تمام تر ہسپتالوں میں بدستور کام جاری رہے گا اور عوام کو موجودہ صورتحال میں ہسپتالوں اور ٹیلی میڈیسن مہم کے ذریعے اپنی سروسز دیتے رہیں گے۔
ترجمان نے تمام ہیلتھ کیئر پرووائیڈرز، میڈیا اہلکاران، سیاسی تنظیموں اور صوبے کی عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں حکومتی بے حسی کے خلاف اور اپنے جائز حقوق کے حصول کیلئے اس احتجاجی ریلی میں ینگ ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کا ساتھ دیں۔
ریڈ ورکرز فرنٹ، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان اور پیرا میڈیکل سٹاف فیڈریشن کی جانب سے اعلان کردہ اس احتجاجی ریلی کی نہ صرف حمایت کرتا ہے بلکہ اس احتجاجی ریلی میں عملی طور پر ہراول دستے کا کردار ادا کرتے ہوئے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔ اور ہم سمجھتے ہیں کہ ملک بھر میں ینگ ڈاکٹرز سمیت دیگر طبی عملے کو کرونا سے مقابلے کے لیے حفاظتی آلات کی فراہمی ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔ اس ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے طبی عملے کو خود سے چندہ کرنے کے بجائے ریاست اور اس کے تمام متعلقہ شعبوں پر دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے۔ تاکہ اس بحرانی کیفیت میں محنت کش عوام کی صحت کے تحفظ کے لیے اس عالمی وبا کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جا سکے۔