|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، بلوچستان|
27 جولائی کو بیروزگار فارماسسٹس نے اپنے مطالبات کے حق میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا، احتجاجی مظاہرے میں شریک مظاہرین نے مختلف پلے کارڈز اور بینرز اُٹھائے تھے، جن پر ان کے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے، جبکہ اُنہوں نے مطالبات کے حق اور نااہل حکمرانوں کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان فارماسسٹس الائنس کے رہنماء قطب ساگراور عطا محمد ناکرار نے کہا کہ ہمیں گزشتہ ایک مہینے سے ٹرخایا جارہا ہے مگر ہمارے مطالبات کو حکومت کی طرف سے کبھی بھی سنجیدہ لیا گیا ہے۔ ہم نے اپنے احتجاج کو آج تک پُرامن رکھا ہے، مگر یہ نااہل حکمران اور کرپٹ بیوروکریسی ہمارے مسائل کو حل کرنے کے بجائے ہمارے ساتھیوں کو مختلف جھوٹے وعدوں اور مراعات کی لالچ میں توڑنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔دونو ں رہنماؤں نے 3 اگست کے دھرنے کے حوالے سے فارماسسٹس سے بڑی تعداد میں شرکت کرنے کی استدعا کی۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ریڈورکرزفرنٹ کے رہنماء کریم پرہر نے کہا کہ بیروزگاری کا مسئلہ روزبروز نہ صرف بلوچستان میں بلکہ پورے ملک کے اندر شدت اختیار کررہا ہے جس کی بنیادی وجہ ملکی سطح پر معاشی بحران ہے، جبکہ ان نااہل حکمرانوں کے پاس اس پورے عمل کو سمجھنے کی اہلیت نہیں ہے تو یہ ایسے بحران کو کیا حل کر پائیں گے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ بیروزگار فارماسسٹس کے کیمپ کیساتھ بیروزگار انجینئرز کا کیمپ بھی لگا ہے مگر ان دونوں کیمپوں کے درمیان فرق یہ ہے کہ بیروزگارانجینئرز کے ساتھ اُن کے برسرروزگار انجینئرز بھی ساتھ دے رہے ہیں، جس کی وجہ سے اُنہوں نے حکومت کو ہڑتالوں اور دفاتر بند کرنے کیوجہ سے ٹف ٹائم دیا ہے، مگر ہمیں افسوس کیساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ بیروزگار فارماسسٹس کیساتھ اُن کے برسرروزگار اور سینئرفارماسسٹس نہ صرف یہ کہ ساتھ نہیں دے رہے ہیں بلکہ اُلٹا وزیر صحت کی بیجا تعریفیں کرکے بیروزگار فارماسسٹس کے پیٹھ میں چُھرا گھونپ رہے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے کیمپ میں میں صحت سے منسلک دیگر ملازمین کو بھی ساتھ جوڑ یں تاکہ ان بیروزگار فارماسسٹس کے مسائل حل ہوجائیں۔ آخر میں اُنہوں نے 3 اگست کے احتجاجی دھرنے کی پُرزور حمایت کی اور بیروزگار فارماسسٹس سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے دھرنے کو کامیاب بنانے کے لیے اتحاد، اتفاق اور یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بڑی تعداد میں شرکت کریں، تاکہ بیروزگار فارماسسٹس کی جدوجہد کامیاب ہوں، کیونکہ بیروزگار فارماسسٹس کی یہ پہلی اور آخری لڑائی ہے۔