|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، بلوچستان|
کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بیروزگار فارماسسٹس کا بیروزگاری کیخلاف اور نئی آسامیوں کے لیے جاری بھوک ہڑتالی کیمپ کے 26 دن مکمل ہوگئے مگر نااہل حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی برقرار ہے۔ واضح رہے اس احتجاجی کیمپ میں صوبے بھر سے آئے ہوئے بیروزگار فارماسسٹس روزگار کے بنیادی حق کے لیے برسرِ احتجاج ہیں۔ احتجاجی کیمپ میں فارماسسٹوں نے اپنے مطالبات کے حق میں مختلف بینرز آویزاں کیے ہیں جن پر اُن کے مطالبات واضح طور درج ہیں۔ یہ احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ بلوچستان فارماسسٹس الائنس کے بینر تلے منعقد ہورہا ہے جس میں نہ صرف بیروزگار فارماسسٹس حصہ لیتے ہیں بلکہ شعبہ صحت میں خدمات سرانجام دینے والے فارماسسٹس بھی بھرپور ہمدردی کیساتھ شرکت کرتے ہیں۔
اس احتجاجی کیمپ نے اب تک سب سے بڑی کامیابی حاصل کی ہے کہ شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے ملازمین جس میں پیرامیڈیکس، ڈاکٹرز، نرسز اور کلریکل سٹاف نے مکمل حمایت اور اتحاد کا یقین دلایا ہے۔
کیمپ کے بنیادی مطالبات مندرجہ ذیل ہیں:
1۔ بلوچستان کے 1200 سے زائد بیروزگار فارماسسٹس کے لیے 600 نئی آسامیوں کا فی الفور اعلان کیا جائے۔
2۔ پنجاب طرز پر بلوچستان کے فارماسسٹس کو فورٹائر سروس سٹرکچر دیا جائے۔
3۔ فارمیسی سٹوڈنٹس کو ایک سالہ پیڈ ہاؤس جاب دی جائے۔
اس کے علاوہ یہ مطالبہ بھی شامل ہے کہ نجی و سرکاری ہسپتالوں میں شفٹ وائز فاماسسٹوں کو تعینات کیا جائے۔
اور بلوچستان بھر کی میڈیسن ڈسٹری بیوشنز، میڈیسن ایجنسیز و صحت پر کام کرنے والے غیر سرکاری اداروں میں فارماسسٹس کو تعینات کیا جائے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ، بیروزگار فارماسسٹس کے تمام تر مطالبات کی غیر مشروط حمایت کرتا ہے اور حکومت سے پرزور الفاظ میں مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جلدازجلد نہ صرف بیروزگار فارماسسٹس کے مطالبات کو فی الفور تسلیم کریں، بلکہ صوبے بھر میں تمام بیروزگاروں کو روزگار کی فراہمی یقینی بنائیں یا بیروزگاری الاونس دیا جائے۔ مگر ریڈ ورکرز فرنٹ ساتھ ہی ایک اہم اور ضروری اپیل یہ کرتا ہے کہ اس وقت کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جتنے احتجاجی کیمپ لگائے گئے ہیں ان کو آپس میں رابطہ کرنا چاہیے تاکہ سب مل کر مشترکہ جدوجہد کرسکیں۔ اور ان نااہل حکمرانوں سے اپنے بنیادی حقوق چھیننے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔