|رپورٹ: ریڈورکرزفرنٹ، کوئٹہ|
پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کا احتجاجی کیمپ جو کہ پچھلے دو مہینوں سے جاری ہے مگر نااہل صوبائی حکومت کی مجرمانہ خاموشی تاحال برقرار ہے۔ پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کا احتجاج جو کہ اپنے بنیادی مطالبات اوردیگر حقوق کے سلسلے میں علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ پر بیٹھے ہیں۔
کل بروزِ سوموار پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے احتجاجی کیمپ میں ریڈورکرزفرنٹ کے مرکزی رہنما آدم پال نے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کیمپ میں احتجاج پر بیٹھے ہوئے محنت کشوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک بار پھر پوری دُنیا میں مزدور تحریک کا ابھار ہورہا ہے جو اپنے بنیادی حقوق کے لیے اس ظالمانہ نظام اور نااہل حکمرانوں کیخلاف برسرِپیکار ہیں۔ اس نظام میں اتنی سکت نہیں ہے کہ وہ محنت کشوں کے مسائل اور مشکلات کو سہل کر سکیں، اور سرمایہ داروں کی کوشش ہے کہ وہ محنت کشوں کو اُن کے انہی مطالبات تک محدود کریں تاکہ وہ اُن کے لیے مشکلات پیدا نہ کرے جس سے اس نظام کو خطرہ ہو۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے محنت کشوں کی اس جدوجہد کو سراہتے ہیں اور ریڈورکرزفرنٹ پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے محنت کشوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ہم پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کی اس جدوجہد کو پنجاب، سندھ، پختونخوا اور دیگر محنت کشوں تک پہنچائینگے، تاکہ محنت کش طبقے کی جڑت میں حائل اس خلا کو ختم کیا جاسکیں۔ آدم پال نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان کے محنت کش طبقے کی آپسی جُڑت بہت اہمیت کی حامل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پورے ملک کے محنت کش طبقاتی جڑت بناتے ہوئے ایک عام ہڑتال کے ذریعے اپنی طاقت کا اظہار کرسکتے ہیں اور اپنے مطالبات منوا سکتے ہیں۔
مظاہرین سے بابائے مزدور خیرمحمدفورمین اور پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے صوبائی صدر قاسم خان کاکڑ نے بھی خطاب کیا اور ریڈورکرز فرنٹ کے ساتھیوں کا شکریہ ادا کیا اور اس عہد کا اظہار کیا کہ جب تک ہمارے مطالبات کے حوالے سے نوٹیفیکیشن کا اجراء نہیں ہوتا تب تک ہم اپنا احتجاج ختم کرنے والے نہیں ہیں۔ اس کے بعد مظاہرین سے بلوچستان ورکرزکنفیڈریشن کے رہنماء معروف آزاد اور آل بلوچستان کلرکس اینڈ ٹیکنیکل سٹاف ایسوسی ایشن کے شکر خان رئیسانی نے بھی خطاب کیا اور اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔