بلوچستان: حفاظتی کٹس کے لئے احتجاج کرنے پر درجنوں ینگ ڈاکٹرز،پیرا میڈکس اور نرسز گرفتار

|منجانب: ریڈ ورکرز فرنٹ، کوئٹہ|

پورے ملک کی طرح بلوچستان میں بھی حکومت ا بھی تک کرونا وبا کیخلاف لڑنے والے ہیلتھ سٹاف کو حفاظتی کٹس کی فراہمی میں بالکل ناکام رہی ہے۔ اگر کسی ہسپتال میں کٹس فراہم بھی کی جا رہی ہیں تو ان کی تعداد نہایت کم اور معیار نہایت ناقص ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب تک بلوچستان سمیت پورے ملک میں درجنوں ہیلتھ ورکرز کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ ستم ظریفی تو یہ ہے کہ شعبہ صحت کے محنت کش جب حکومتی نااہلی پر سے پردہ اٹھاتے ہیں اور اس سے حفاظتی کٹس کا مطالبہ کرتے ہیں تو انہیں طرح طرح کی محکمانہ انتقامی کاروائیوں اورزہریلے میڈیا پراپیگنڈے کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

حکومت کی اس مسلسل بے حسی، مجرمانہ نااہلی، دروغ گوئی اور ہٹ دھرمی سے تنگ آ کرتین روز قبل ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان، پیرا میڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن اور طبی عملے کی دیگر تنظیموں نے اعلان کیا تھا کہ اگر حکومت نے 72گھنٹوں میں انہیں حفاظتی کٹس فراہم نہ کیں تو وہ احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے۔ لیکن مقررہ مدت گزر جانے کے بعد بھی بے حس حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ لہٰذا آج ینگ ڈاکٹرز، پیرامیڈکس اور نرسنگ سٹاف اس حکومتی نااہلی کیخلاف وزیر اعلیٰ ہاؤس تک ایک احتجاجی ریلی نکالنے کے لئے اکٹھے ہوئے لیکن ریلی ابھی شروع ہی ہوئی تھی کہ پولیس اور دیگر ریاستی فورسز نے اس پر دھاوا بول دیا۔ بغیر حفاظتی کٹس اپنی جانوں پر کھیل کر کرونا وبا سے فرنٹ لائن پر لڑنے والے طبی محنت کشوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور تقریباً ایک سو کے قریب ورکرز کو گرفتار کر لیا گیا جس میں ریڈ ورکرز فرنٹ بلوچستان کے صوبائی آرگنائزر کریم پرہار بھی شامل ہیں۔ آخری اطلاعات کے مطابق یہ محنت کش ابھی بھی پولیس کی تحویل میں ہیں۔

ریڈ ورکز فرنٹ بلوچستان کے آرگنائزر کریم پریار، گرفتاری کے بعد پولیس وین کے اندر سے ریاستی نا اہلی اور بے حسی کا پردہ چاک کرتے ہوئے

ریڈ ورکرز فرنٹ اس بہیمانہ حکومتی وریاستی جبر کی شدید مذمت کرتا ہے، طبی محنت کشوں کی تمام مانگوں کی بھر پور حمایت کرتا ہے اور آزمائش کی اس گھڑی میں ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ مزید برآں، ہم پاکستان کے باقی تمام صوبوں کی ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشنز، ینگ نرسز ایسوسی ایشنز، پیرا میڈکس ایسوسی ایشنز اور گرینڈ ہیلتھ الائنس سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس ریاستی جبر کا نوٹس لیں اور حکومت بلوچستان اور وفاقی حکومت سے فوری طور پر اسیر محنت کشوں کی رہائی اور ان کے مطالبات پورے کرنے کا مطالبہ کریں اور ایسا نہ ہونے کی صورت میں پورے ملک میں کل احتجاج کی کال دیں۔ ریڈ ورکرز فرنٹ باقی تمام سرکاری اداروں اور نجی صنعتوں کی ٹریڈ یونینز، طلبہ اور عوام سے بھی اپیل کرتا ہے کہ وہ شعبہ طب کے محنت کشوں کی جدوجہد کا ساتھ دیں اور یکجان ہو کر ظالم و جابر حکمران طبقے کومنہ توڑ جواب دیں۔

 

Comments are closed.