رپورٹ: |ریڈ ورکرز فرنٹ، بلوچستان|
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن بلوچستان اور پیرا میڈیکس سٹاف ایسوسی ایشن کے مطالبات کی منظوری کا ایگزیکٹو آرڈر جاری ہوئے تین ماہ گزر گئے مگر تا حال ان مطالبات پر عملدر آمد نہیں ہوسکا۔تین ماہ گزر جانے کے باوجود ان مطالبات پر عملدر آمد کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوا۔
ینگ ڈاکٹرز بلوچستان اور پیرا میڈیکس سٹاف ایسوسی ایشن کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک مہینے سے سمری چیف سیکرٹری دفتر میں پڑی ہے لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ چیف سیکرٹری کے مطابق وزیراعلیٰ ایک بار پھر سے بریفنگ کا کہہ رہے ہیں جو کہ ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے۔ یاد رہے ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس نے مشترکہ طور پر اپنے مطالبات منوانے کے لئے اٹھارہ دن تک کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا اور حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا تھا۔ 10جون کو وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ایگزیکٹو آرڈر جاری کرتے ہوئے تمام مطالبات منظور کر لئے اور احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے سامنے دستاویزی شکل میں پیش کیا تھا۔ مگر وزیر اعلیٰ بلوچستان اور کرپٹ افسر شاہی مزدور دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے مطالبات پر عملدرآمد کا نوٹیفیکیشن جاری کرنے سے کترا رہے ہیں۔
ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ جلد از جلد نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے بصورت دیگر ایک بار پھر احتجاج کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے۔ ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس ایسوسی ایشن کے عہدیداران سے ملاقات کے دوران ریڈ ورکرز فرنٹ کے نمائندوں نے اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔