رپورٹ: |RWFبلوچستان|
میٹروپولیٹن کارپوریشن، کوئٹہ کے کنٹریکٹ ملازمین نے 30جون2016ء جمعرات کے دن تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے میونسپل کارپوریشن کوئٹہ کی عمارت کے سامنے سڑک بلاک کرکے موجودہ مئیر اور بلوچستان حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے ان ملازمین کو پچھلے تین مہینے سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں جس کے باعث یہ ملازمیں شدید مشکلات کا شکار ہیں مگر افسران بالا کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی اور وہ مسلسل حیلے بہانوں سے کام لے رہے ہیں۔جمعرات کو ہونے والی ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے نے میٹروپولیٹن کارپوریشن کے حکام کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔ کمشنر کوئٹہ سٹی موقع پر پہنچے اور مظاہرین کو تنخواہوں کی فی الفور ادائیگی کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد ہڑتال ختم کر دی گئی۔
واضح رہے کہ یہ ملازمین کچھ عرصہ قبل کوئٹہ شہر کی صفائی کے لئے کنٹریکٹ پر بھرتی کئے گئے تھے اور بھرتی کے وقت ان کی تنخواہ 16000روپے ماہوار مقرر کی گئی تھی۔ لیکن جب ادائیگی کا وقت آیا تو تنخواہوں کو کم کر کے 12000روپے ماہوار کر دیا گیا جو کہ حکومت کے اپنے اعلان کردہ بجٹ 2016-17کی کم ازکم اجرت 14,000روپے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس کے علاوہ بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی (BDA) کے کنٹریکٹ ملازمین گذشتہ 275روز سے ملازمتوں کی مستقلی کے لئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگائے بیٹھے ہیں مگر تاحال شنوائی نہیں ہوئی۔