رپورٹ: |بلاول بلوچ|
مورخہ11 جون 2016ء کو جامعہ بلوچستان میں شہید انقلاب حمید بلوچ شہید کی برسی کے موقع پر میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ کی کاروائی مرکزی آرگنا ئزنگ باڈی کے ممبر اورنگ زیب بلو چ نے چلائی جبکہ صدار ت مرکزی ڈپٹی آرگنائزر چنگیز بلوچ نے کی۔ پروگرام کا آغازپر شہید حمید بلوچ کی جدوجہدکو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے2 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے چنگیز بلوچ نے حمید بلوچ کی قربانی کو خرا ج تحسین پیش کیا اور کہا کہ حمید بلوچ شہید صرف ایک قوم کا شہید نہیں بلکہ دنیا بھر کے مظلو م اور محکوم اقوام اور طبقات کا شہید ہے۔ حمید بلوچ کے نظریات اور پروگرام واضح عالمی سو شلزم کے نظریات تھے۔ شہید کی سو چ تنگ نظر قومی دائروں سے وسیع عالمی محنت کشوں اور مظلوم عوام کے ساتھ جڑی ہو ئی تھی۔ حمید بلوچ نے حکمرانوں کے نام نہاد نعروں کو مسترد کیا تھا اور وہ نعرے دیے جو کہ محنت کش طبقے کے مفاد کے نعرے تھے۔ ہمیں شہید کے نظریات اور فلسفے کو جاننے اور پہچاننے کے لیے بی۔ایس۔او کے واضح سوشلسٹ پروگرام کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور اسی پروگرام کے گرد اپنی جنگ کو منظم کرنے کی ضرورت ہے۔
اس کے بعد بلا ول بلوچ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ شہید کی جدو جہد کو سمجھنے کے لیے ہمارے لیے اس عہد کو سمجھنا لازمی ہے جس عہد میں شہید نے جدو جہد کی۔ اس عہد میں دنیا بھر میں تحریکیں تھی۔ مظلوم طبقات اپنے حقوق کے دفاع میں تاریخ کے میدان میں عمل پیرا تھے اور آج اس عہد کا تقاضا ہے کہ ہم شہید کے نظریات کو درست بنیا دوں پر جان کے ان سے اسباق سیکھیں۔ آج کا عہد دنیا بھر میں انقلابات رد انقلابات اور خانہ جنگیوں کا عہد ہے۔ عالمی سرمایہ داری کا بحران ایک بند گلی میں داخل ہو کر مختلف تحریکوں کو جنم دے رہا ہے۔ محنت کش طبقے کی زندگیاں ا جیران ہو چکی ہے۔ آج بلوچستان کے مظلوم عوام اور دنیا بھر کے محنت کشوں کی زندگی میں کو ئی فرق نہیں۔ ہمیں اپنی جنگ کو دنیا بھر کے محنت کشوں اور مظلوم اقوام کے ساتھ متحد کرتے ہوئے اس استحصا لی نظام کو شکست دیں اور ایک سو شلسٹ سما ج کی تشکیل کو حتمی بنا ئیں۔ دیگر شرکا میں جنیدبلوچ، طیب بلوچ اور پشتون ایس ایف (آزاد) کے مرکزی رہنما کریم پرہر نے شہید کے کا وشوں کو سراہا اور ان کی جدوجہد کو پا یہ تکمیل تک پہنچانے کا عزم کیا۔