|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کوئٹہ|
کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا کنٹریکٹ اور پروجیکٹ ملازمین کے ریگولررائزیشن اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا ۔ احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں کے قریب محنت کشوں نے شرکت کی جنہوں نے مختلف نعروں پر مبنی پلے کارڈز اور بینرز اٹھا ئے ہوئے تھے ۔
مظاہرین نے نااہل صوبائی حکومت اور ادارے کی بیوروکریسی و انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بی ڈی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین یارمحمد ترین نے کہا کہ اس وقت تمام ملازمین چاہے وہ ریگولر ہو کنٹریکٹ ہو یا پروجیکٹ، ادارے کی کرپٹ بیوروکریسی اور چیئرمین اور ڈائریکٹر کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے شدید مشکل میں پھنس گئے ہیں ۔ گزشتہ آٹھ سالوں سے کنٹریکٹ ملازمین ادارے میں اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں مگر ان کی آواز کو سننے والا کوئی نہیں ہے اور بدستور کنٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ ادارے میں کرپشن کو مزید تقویت ملی ہے ۔ ادارے میں لگژری گاڑیاں اور ٹی اے ڈی اے اور کمیشن کے لئے ایک نرم اور اور آسان راستہ بنایا گیا ہے جس کی بنیاد پر یہ کرپٹ انتظامیہ نا اہل حکمرانوں کے ساتھ مل کر اپنی عیاشیوں میں مگن ہیں ۔ جبکہ دوسری جانب ملازمین تین ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں ۔
مظاہرے کے شرکاء نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چیف سیکرٹری اور وزیراعلی بی ڈی اے میں کرپشن اور کمیشن ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت کے تمام اثاثے اور ٹینڈرنگ کا نظام ملازمین کی تحویل میں دے ۔ اس سے کنٹریکٹ اور پروجیکٹ ملازموں کو ریگولر کرنے میں آسانی ہو جائیگی ۔ مظاہرے سے دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی ڈی اے چیئرمین کے ذاتی مفادات اور ملازمین کی تنخواہوں کی عدم عدائیگی کے خلاف 30 اپریل بروز منگل بی ڈی اے آفس میں مکمل تالا بندی ہوگی ۔
ریڈ ورکرز فرنٹ بلوچستان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کے تمام مطالبات کی غیر مشروط حمایت کرتے ہوئے انہیں ہر طرح سے حمایت کا یقین دلاتا ہے ۔ مگر ہم سمجھتے ہیں کہ بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کی لڑائی کوئی اکیلے کی لڑائی نہیں ہے بلکہ یہ بلوچستان کے محنت کش طبقے سمیت ملک بھر کے مزدوروں کی لڑائی ہے، اور اس لڑائی میں صوبے کے محنت کشوں کو ایک ساتھ جدوجہد کرنی ہوگی، اور اس جدوجہد کی ایک مشترکہ لڑی ملک گیر عام ہڑتال کی ہے ۔