|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کوئٹہ|
بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کنٹریکٹ اور پروجیکٹ ملازمین کے ریگولرائزیشن اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف ادارے کو مکمل طور پر بند کرکے احتجاجی دھرنا دیے ہوئے ہیں۔ احتجاجی دھرنے میں سینکڑوں محنت کش رمضان کے باوجود صبح 8 بجے سے سہہ پہر 2 بجے تک ادارے کے اندر دھرنے میں شرکت کررہے ہیں۔ دھرنے میں بلوچستان لیبر فیڈریش اور پاکستان ورکرز کنفیڈریشن سے منسلک تمام ٹریڈ یونینز کے محنت کش یکجہتی کے لیے آتے رہتے ہیں۔
BDA بلوچستان کے ان اداروں میں شامل ہے کہ وہ نہ صرف اپنی کمائی ہوئی آمدنی سے ادارہ ہذٰا کے محنت کشوں کے تنخواہوں اور دیگر اخراجات کو پورا کرتا ہے بلکہ اْن کی آمدنی کا بڑا حصہ وفاق کے علاوہ صوبائی حکومت بھی ہڑپ کرجاتی ہے۔ BDA کے اندر محنت کشوں کی تعداد 1300کے لگ بھگ ہے مگر اْس میں بھی اکثریت پچھلے دس سالوں سے کنٹریکٹ اور پروجیکٹ ملازمین کی صورت میں موجود ہے۔ ادارے میں ایک طرف اگر پروجیکٹ و کنٹریکٹ ملازمیں کی مستقلی کا مسئلہ ہے تو دوسری طرف سب سے اہم اور مشترکہ مسئلہ ان تمام ملازمین کی تنخواہوں کی غیر مستقل بنیادوں پر ادائیگی ہے، جوکہ تین چار مہینوں بعد جاری ہوتی ہیں جوکہ محنت کشوں کیساتھ سراسر ظلم ہے۔ ان تمام تر مسائل کے باوجود بھی حکمرانوں کی طرف سے کوئی سننے والا نہیں ہے اور BDA کی کرپٹ اور دلال انتظامیہ بجائے اس کے کہ وہ محنت کشوں کے مسائل کے حل کر لیں بلکہ الٹا دھمکیوں سے کام لے رہی ہے جوکہ نہ صرف قابلِ مذمت ہے بلکہ مزاحمت کے قابل ہے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ بلوچستان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کے تمام مطالبات کی غیر مشروط حمایت کرتے ہوئے انہیں ہر طرح سے حمایت کا یقین دلاتا ہے۔ مگر جہاں تک ہم سمجھتے ہیں کہ بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کی لڑائی کوئی اکیلے کی لڑائی نہیں ہے بلکہ یہ بلوچستان کے محنت کش طبقے سمیت ملک بھر کے مزدوروں کی لڑائی ہے، اور اس لڑائی میں صوبے کے محنت کشوں کو ایک ساتھ جدوجہد کرنی ہوگی، اور اس جدوجہد کی ایک مشترکہ لڑی ملک گیر عام ہڑتال کی ہے۔