|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ،بلوچستان|
22 جون کو وفاقی اور صوبائی بجٹ 21-2020ء کے خلاف بلوچستان لیبر فیڈریشن کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا صوبے بھر میں انعقاد ہوا۔ کوئٹہ میں احتجاجی ریلی کا آغاز میونسپل کارپوریشن کے سبزہ زار سے ہوا جو کہ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہر ے میں تبدیل ہو گئی۔ احتجاجی ریلی اور مظاہرے میں سینکڑوں محنت کشوں نے شرکت کی جنہوں نے مختلف پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر وفاقی اور صوبائی بجٹ کے خلاف نعرے درج تھے۔ اس احتجاجی ریلی اور مظاہرے میں ریڈ ورکرز فرنٹ کے وفد نے بھی بھرپور شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان لیبر فیڈریشن کے مرکزی رہنما معروف آزاد نے کہا کہ وفاقی و صوبائی بجٹ-21 2020ء میں ہمیشہ کی طرح محنت کش طبقے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے جب کہ محنت کش طبقے کی ہڈیاں نوچنے کے لیے اس بجٹ کو عالمی سامراجی ادارے کے ہدایات پر تشکیل دیا گیا ہے۔
بلوچستان لیبر فیڈریشن کے مرکزی جنرل سیکرٹری قاسم خان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی سرکار نے جہاں ملک بھر کے محنت کش طبقے کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے وہیں پر سرمایہ داروں کے مالی مفادات کے تحفظ کے لئے انہیں کھربوں روپے کی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔ اور اس کے علاوہ کرونا وبا کے پیش نظر ملک بھر کے سرمایہ دار طبقے کو مختلف معاشی پیکجز بھی دیے گئے ہیں جبکہ محنت کش طبقے کو بھوکوں مرنے کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ تبدیلی سرکار نے پاکستان اسٹیل ملز میں کام کرنے والے ہزاروں محنت کشوں کے خاندانوں کی روزی روٹی پر لات ماری ہے جس کی نہ ہم صرف شدید مذمت کرتے ہیں بلکہ اس مظاہرے کی وساطت سے ہم حکمران طبقہ کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم پاکستان اسٹیل ملز کے محنت کشوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہمیں اتحاد و اتفاق اور طبقاتی بنیادوں پر منظم ہونے کی اشد ضرورت ہے۔
احتجاجی مظاہرے سے بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر حاجی خان زمان نے بھی بات کی جنہوں نے کہا کہ ہم تبدیلی سرکار کی اس سامراجی دلالی پر لعنت بھیجتے ہیں جنہوں نے ملک بھر کے محنت کش طبقے کو فاقہ کشی پر مجبور کر دیا ہے۔ اس وقت ایک طرف ملک میں شدید بے روزگاری موجود ہے جبکہ دوسری طرف مہنگائی عروج پر ہے،تو ایسے میں ملک بھر کے محنت کش طبقے کو اتحاد اور اتفاق قائم کرنے کے لئے آپس میں رابطہ کاری کو مضبوط کرنا ہوگا تا کہ مسائل کے حل کے لئے ایک مشترکہ جدوجہد کی جا سکے۔ احتجاجی مظاہرے میں شریک ریڈ ورکرز فرنٹ کے ساتھیوں نے بجٹ کیخلاف شدید نعرے بازی اور محنت کش طبقے کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔