|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کوئٹہ|
پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کا احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ جوکہ 186 روز سے جاری تھا، گزشتہ روز سی اینڈ ڈبلیو کے حکام بالا کی مداخلت بالخصوص چیف انجینئر کوئٹہ زون سردار ظفر گچکی کا مطالبات کے منوانے کی یقین دہانی پر ختم کیا گیا۔
احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈبلیو ڈی ورکرز یونین کے صدر قاسم کاکڑ، بلوچستان لیبر فیڈریشن کے حاجی خان زمان اور خیرمحمد فورمین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنا احتجاجی کیمپ مطالبات کے منوانے کی یقین دہانی پر مؤخر کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکمرانوں کے روایتی ہتھکنڈوں کو بخوبی جانتے ہیں۔ مگر ہم اپنا کیمپ اس لیے بھی موخر کر رہے ہیں کہ رمضان کا مہینہ بھی ہے۔ مگر ہم سب محنت کشوں کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ ہم حکمرانوں کے ان ہتھکنڈوں کو محنت کشوں کے حقوق پر یلغار ہونے نہیں دیں گے۔ ہم عید کے بعد چند دنوں تک انتظار کریں گے اگر ہمارے مطالبات منوائے گئے تو ٹھیک نہیں تو ہمارے لیے پھر سے احتجاج کا راستہ کھلا ہے۔واضح رہے کہ اس
احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ کے مطالبات مندرجہ ذیل تھے:
لواحقین کا کوٹہ، تنخواہوں کی بندش،368 ملازمین کی دوبارہ بحالی۔ اپ گریڈیشن اور پرموشن کا سلسلہ۔ اس کے علاوہ حج کوٹہ بھی شامل تھا۔ ان مطالبات میں سے چند مطالبات احتجاجی کیمپ کے دوران ہی منوائے گئے تھے جس میں اپ گریڈیشن و پروموشن اور حج کوٹہ قابل ذکر ہیں۔ تنخواہوں کی بندش کا سلسلہ بھی تقریباً ختم ہوگیا۔ مگر لواحقین کا کوٹہ اور 368 ملازمین کی دوبارہ بحالی ابھی تک زیر التوا ہیں۔
آخر میں قاسم کاکڑ نے کرنے آئے ہوئے سب دوستوں کا شکریہ ادا کیا اور یہ باور کروایا کہ ہم عید تک انتظار کریں گے مگر محنت کشوں کے حقوق کے حصول کیلئے ہم کبھی بھی چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
ہم ریڈ ورکرز فرنٹ کی طرف سے پی ڈبلیو ڈی کے محنت کشوں کی جدوجہد کو سراہتے ہیں اور ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے اور ان کے مطالبات کی غیر مشروط حمایت کرتے ہیں۔ مگر ایک چیز واضح ہے کہ پی ڈبلیو ڈی کے محنت کشوں کی جدوجہد صرف اور صرف ان کے یونین تک ہی محدود تھی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگلی دفعہ اس جدوجہد کو صوبے کے دیگر محنت کشوں تک بھی پھیلانا چاہیے۔ کیونکہ ٹریڈ یونینز کے اندر جو اشرافیہ بیٹھا ہے وہ محنت کشوں کے حقوق پر سودے بازی کرکے ذاتی مفادات کیلئے محنت کشوں کی جدوجہد کو استعمال کرتے ہیں۔
پی ڈبلیو ڈی ورکرز یونین زندہ باد
مزدور اتحاد زندہ باد!
نااہل حکمران مردہ باد!