رپورٹ: |خالد جمالی|
مورخہ 8 مئی بروز اتوار کو پروگریسو یوتھ الائنس(PYA) کے زیر اہتمام دادو میں ’’سائنس اور سماج‘‘ کے موضوع پر ایک لیکچر پروگرام منعقد کیا گیا جس میں پندرہ نوجوانوں نے شرکت کی ۔ پروگرام کو چئیر مشتاق نے کیا۔
بحث کا آغاز خالدجمالی نے کیا اور انھوں نے زمین اور نظام شمسی پر بات کرتے ہوئے کائنات اور ستاروں کے عظیم جھرمٹوں، سویڈش انجینئر ھینس ایلفوین(Hennes Alfven) کی پلازما پر تحقیق اور امریکی سائنسدان ’’ایرک جے لرنر‘‘ کے بگ بینگ تھیوری کے حوالے سے کئے گئے کام پرروشنی ڈالی۔ بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے انھوں نے بگ بینگ اور اسٹینڈرڈ تھیوری پر تنقید کی اور سائنس کو سرمایہ داری نظام کے تحت ہونے والے نقصانات اور عام انسان اور اس کی تعلیم پر پڑنے والے مضمرات بتائے۔ انھوں نے کہا کہ سائنس اور دوسرے علوم کو سرمائے کے چنگل سے آزاد کرانے کے لئے سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ ناگزیر ہے اور یہ صرف عالمی سوشلسٹ انقلاب سے ہی ممکن ہوسکتا ہے۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کریم نے کہا ہمیں جدید سائنسی علم سے لیس ہونا چاہئے اور سماج کو مارکسی سائنس کے تحت سمجھنا اور سمجھانا چاہئے کیونکہ مارکسزم ہی ایسا اوزار ہے جس سے سماج میں ہونے والے مختلف مظاہر کا درست تجزیہ کیا جاسکتا ہے۔پروگرام میں شریک نوجوانوں نے بہت سے سوالات کئے اور پروگریسو یوتھ الائنس(PYA) کی اس کوشش کو سراہا اور کہا کہ لیکچر پروگرامز کے ساتھ ساتھ مووی سرکل بھی شروع کیا جانا چاہئے۔ آخر میں پروگرام میں شریک نوجوانوں کے رابطہ نمبر لئے گئے تاکہ اس سلسلے کو جاری رکھا جا سکے۔