|رپورٹ: PYAلاہور|
پروگریسو یوتھ الائنس کے زیر اہتمام آج دوپہر بی ایس او (پجار) کے سرگرم کارکن میر حاصل رند کے قتل کیخلاف لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔جس میں مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بی ایس او (پجار) کے مرکزی آرگنائزر اور پروگریسو یوتھ الائنس کے جنرل سیکرٹری میر ظریف رند کے گھر پر حملہ اور ان کے چھوٹے بھائی میر حاصل رند کا بہیمانہ قتل ناقابل برداشت ہے اور ذمہ داران کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔ یاد رہے31اکتوبر بروز پیر تربت کے علاقے بلیدہ سلو ہ میں میرظریف رند کے گھر پر دوسری مر تبہ نا معلوم مسلح افراد کی جا نب سے بھا ری اسلحے سے فائرنگ کی گئی جس میں بی ایس او(پجار) کے نو جوان سرگرم کار کن میر حا صل بلو چ، جو کہ ظریف کے چھو ٹے بھا ئی بھی تھے، شہید ہو گئے تھے۔ مظاہرین نے بلوچستان میں سیاسی کارکنوں کے قتل عام کیخلاف شدید نعرہ بازی کی اور کہا کہ آزادی کی خواہش کرنا جرم نہیں بلکہ ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور ایسے میں سیاسی کارکنوں کا قتل عام کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
احتجاجی مظاہرے سے پروگریسو یوتھ الائنس کے چیئرمین فرحان گوہر اور ریڈ ورکرز فرنٹ کے رہنما عدیل زیدی نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ پروگریسو یوتھ الائنس اس بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہے اور حکومت سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ حملہ کرنے والے خونخوار قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ یہ حملہ محض ظریف رند پر حملہ نہیں ہے بلکہ یہ بلوچ قومی آزادی کی لڑائی مارکسزم کے درست سائنسی نظریات اور سیاسی طریقہ کار سے لڑنے والوں پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو اس قتل و غارت میں دھکیلنے کی ذمہ دار یہ ریاست اور اس کے ادارے ہیں اور معصوم نوجوانوں کے قتل عام سے یہ آگ کم ہونے کی بجائے مزید بھڑکے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ پروگریسو یوتھ الائنس بی ایس او (پجار) کی اس سیاسی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ جدوجہد جاری رکھے گا۔