|رپورٹ: ریڈورکرز فرنٹ، بہاولپور|
آل پاکستان پی ڈبلیو ڈی ورکرز یو نین کے زیر اہتمام گذشتہ روز تنخواہوں اور دیگر مطا لبات کیلئے احتجاجی ریلی نکا لی گئی۔ تفصیلات کے مطا بق جمعرات کو PWDورکرز یو نین کے ورکروں نے بہاول وکٹوریہ ہسپتال سے ٹی ایم اے تک اپنے مطا لبات کیلئے ایک ریلی نکا لی جس میں سینکڑوں ورکروں اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ مقررین نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمران اور ان کے حواری ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھ کر پورے پاکستان کے محنت کشوں اور کسانوں کا استحصال کررہے ہیں۔ اس سماج کو اس معیشت کو چلا نے والا محنت کش ہے۔ کسی بیوروکریٹ یا کسی حکمران کے بغیر ملک یا معیشت چل سکتی مگر محنت کشوں کے بغیر کوئی ملک کوئی معیشت نہیں چل سکتی۔ اگر محنت کش بڑی بڑی مشینیں چلاسکتا ہے، عالی شان بلڈنگ بناسکتا ہے، سڑکیں پل بنا سکتا ہے، بجلی بنا سکتا ہے، ٹیلی کام چلا سکتا ہے تو کیا وہ فائلوں پر دستک یا ملک کی باگھ دوڑ نہیں سنبھال سکتا۔ جب محنت کش سب کام کرسکتے ہیں تو ان حقیر کیوں سمجھا جا تا ہے ان کو اپنے حقوق کیلئے سڑکوں پر کیوں آنا پڑ تا ہے۔ حکمران اپنے اسمبلی ارکان کی تنخواہوں میں دوسو فیصد تک اضافہ کر لیتے ہیں مگر محنت کشوں کی تنخواہوں کے اضافہ کیلئے بجٹ میں پیسے نہیں بچتے۔ ہم جا نتے ہیں حکمران اپنی عیاشیوں کیلئے پورے ملک کو دیوالیہ کر نے کی طرف جا رہے ہیں۔ ملک قرضوں میں ڈوب رہا ہے معیشت تباہ ہو رہی ہے۔ ملک کا ٹوٹل قرضہ ستائیس ہزار ارب کی بلند ترین کی سطح تک پہنچ چکا ہے۔ ایکسپورٹ ختم ہو چکی ہے امپورٹ بل بڑھ رہا ہے۔ ملک کی آمدنی کا واحد ذریعہ قرضہ یا بیرون ملک محنت کشوں سے آنے والی رقوم سے چل رہا ہے۔ ہم واضح طورپر کہتے ہیں کہ بیوروکریٹوں کے ذریعے ہم پر زیادتیاں بند کی جائیں۔
ریلی سے خطاب کرتے ہو ئے زونل سیکرٹری افضل محمود سراج احمد، حاجی بشیر احمد، را نا اقبال، عبدالسبحان اور دیگر نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر عارضی ورک چارج ملازمین کو ریگولر کیا جائے ، سکیل ایک تا 14 تک اپ گریڈیشن کی جائے، ریٹائرڈ ملازمین کو انشورنس کی رقم دی جائے، فوت شدہ یامعذور ہونے والے ملازمین کے بچوں کو ریگولر کیا جائے، ریگولرورک چارج ملازمین کو مالی امداد سرکاری ملازمین کی طرح دی جائے، فوت ہونے والے ملازم کی بیوہ کو فل گریجویٹی پنشن دی جائے، نئے سیٹ اپ ایم آئی آر ڈیپارٹمنٹ ختم کیا جائے اور پہلے والا نظام بحال کیا جائے، عارضی ورک چارج کی تنخواہوں کے فنڈ کی فوری طور پر ادائیگی کا جائے تاکہ ملازمین کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا ہو سکیں۔