|رپورٹ: ریڈورکرزفرنٹ، کوئٹہ|
پی ڈبلیو ڈی بلوچستان کے محنت کش جو کہ کافی عرصے سے احتجاج پر ہیں، ایک مہینے سے زیادہ اپنے شعبے کے اندر بھوک ہڑتالی کیمپ لگا کر بیٹھے ہیں، جبکہ دوسری طرف انہوں نے دفتری امور کی انجام دہی کے سلسلے میں مکمل طور پر ہڑتال ہیں۔ گذشتہ روز بی ڈی اے ایمپلائز یونین کے محنت کشوں نے اپنے فوت شدہ ملازمین کے لواحقین کے ساتھ پی ڈبلیو ڈی کمپلیکس سے احتجاجی ریلی نکالی جو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہو گئی۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بی ڈی اے ایمپلائز یونین کے صدر قاسم کاکڑ، بلوچستان لیبر فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری عابد بٹ اور دیگر مقررین نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی ایمپلائزیونین کے محنت کش پچھلے ایک مہینے سے مسلسل بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں جبکہ نااہل صوبائی حکومت اور نااہل بیوروکریسی ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے۔ ہمارے مطالبات کسی سے نہ ڈھکے چھپے اور نہ ہی کوئی غیرقانونی ہیں جبکہ متعلقہ حکام بالا ہمارے مطالبات کو غیرقانونی قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس وقت تک اپنا احتجاج اور ہڑتال اس ختم نہیں کرینگے جب تک ہمارے مطالبات نہیں مانے جائیں گے۔ تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ مظاہرین کے مطالبات میں لواحقین کا کوٹہ، محنت کشوں کی بند تنخواہوں کا فوری اجرا، پروموشن اور اپ گریڈیشن کا مسئلہ سرفہرست ہے۔