|ریڈ ورکرز فرنٹ، فیصل آباد|
پنجاب بھر کے تمام سرکاری اداروں جیسے محکمہ آبپاشی، مواصلات، لوکل گورنمنٹ، پبلک ہیلتھ اور دیگر اتھارٹیز کے سب انجینئرز(اوورسیئرز) 3 فروری سے اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال پر ہیں۔ سب انجینئرز کا مطالبہ ہے ان کو بھی انجینئرز کی طرز پر بنیادی تنخواہ کا ڈیڑھ گنا ٹیکنیکل الاؤنس دیا جائے۔
یاد رہے پنجاب بھر کے سرکاری انجینئرز نے گذشتہ برس ٹیکنیکل الاؤنس کے حصول کے لیے ایک طویل لڑائی لڑی، جس میں دھرنے، ہڑتال اور مال روڈ پر فرانسیسی مظاہرین کی طرز پر پیلی واسکٹ پہن کر ریلی شامل تھی۔ بالآخر انجینئرز کی جدوجہدرنگ لے آئی اور حکومت پنجاب نے بنیادی تنخواہ کا ڈیڑھ گنا ٹیکنیکل الاؤنس کا مطالبہ منظور کرلیا۔
پہلے پہل تو حکومت سب انجینئرز کو طفل تسلیاں دیتی رہی، لیکن پھر جب سب انجینئرز پر اس مزدور دشمن حکومت کے عزائم واضح ہوئے تو انہوں نے ہڑتال پر جانے کا فیصلہ کیا، جو کہ تاحال جاری ہے۔ سب انجینئرز، پبلک ورکس محکمہ جات میں ایک کلیدی عہدہ ہوتا ہے، جس کے بغیر کوئی کام بھی نہیں ہو سکتا۔ یہ سیکرٹریز چاہے بند کمروں میں جو بھی منصوبے بناتے رہیں ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے میں سب انجینئرز بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
ریڈ ورکرز فرنٹ، جو پہلے ہی ایک ملک گیر عام ہڑتال کی کمپین جاری رکھے ہوئے ہے، سب انجینئرز کے اس دلیرانہ اقدام کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ریڈ ورکرز فرنٹ مطالبہ کرتا ہے کہ تمام اداروں کے سب انجینئرز کی ٹیکنیکل الاؤنس کی ڈیمانڈ فی الفور منظور کی جائے۔