|منجانب: مرکزی بیورو، ریڈ ورکرز فرنٹ|
عوام دشمن حکومت نے رات کی تاریکی میں عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتے ہوئے گورنر آرڈیننس کے ذریعے صوبہ پنجاب کے تمام بڑے سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کا قانون یعنی ایم ٹی آئی ایکٹ نافذ کر دیا ہے۔ ریڈ ورکرز فرنٹ آئی ایم ایف جیسے سامراجی اداروں کے ایما پر کئے گئے اس عوام دشمن فیصلے کی سخت مذمت کرتا ہے۔
اس ایکٹ کے تحت سرکاری ہسپتالوں کو نجی ٹھیکیداروں کے حوالے کر دیا جائے گا جس سے یہ مفاد عامہ کے اداروں کی بجائے کاروباری ادارے بن جائیں گے جنہیں ان کو ٹھیکے پر لینے والے سرمایہ دار اور نجی کمپنیاں منافع خوری کے لئے چلائیں گے۔ اس سے ایک طرف عوام کو دستیاب علاج معالجے کی مفت سہولیات کا خاتمہ ہو جائے گا تو دوسری طرف ہسپتالوں میں کام کرنے والے تمام ملازمین کی مستقل سرکاری نوکری کا خاتمہ ہو جائے گا۔ مزید برآں، ان میں سے ہزاروں کو تو ویسے ہی چھانٹی کر کے بے روزگار کر دیا جائے گا۔
یہ عوام دشمن حکومت اتنی سفاک ہے کہ اس کے پاس عوام کی صحت اور علاج کے لئے پیسا نہیں ہے۔ سرکاری اداروں کی دھڑا دھڑ نجکاری کی جا رہی ہے۔ ہزاروں لاکھوں محنت کشوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے۔ عوام پر مہنگائی اور ٹیکسوں کا کمر توڑ بوجھ لاد دیا گیا ہے لیکن سرمایہ داروں کو خوش کرنے کی خاطر یہ حکومت کچھ بھی کرنے کو تیار ہے۔ اس کی واضح مثال حال ہی میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سرمایہ داروں کے ذمے 300ارب روپے کے واجبات کا معاف کیا جانا ہے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ سمجھتا ہے کہ نجکاری کے اس حملے کی ذمہ داری حکومت کے ساتھ ساتھ وائےڈی اے پنجاب، پیرامیڈیکل اور نرسنگ تنظیموں کی قیادتوں پر بھی عائد ہوتی ہے۔ اگر وہ ڈٹ جاتے تو حکومت کی ایسا کرنے کی جرات نہ ہوتی لیکن انہوں نے شدید نااہلی اور موقع پرستی کا مظاہرہ کیا۔ ان کی اس نااہلی کا خمیازہ ہسپتال ملازمین اور عوام دونوں کو بھگتنا پڑے گا۔ لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ابھی بھی وقت ہے۔محض کاغذ پر ایک قانون پاس کر دینے سے زمینی حقائق فوراً نہیں بدل جاتے۔ شعبہ صحت کی طاقتور تنظیمیں اور یونینز ابھی بھی موجود ہیں۔ نجکاری کے اس حملے کے خلاف ابھی بھی ایک تحریک بنائی جا سکتی ہے، لڑائی لڑی جا سکتی ہے اور جیتی جا سکتی ہے۔ اس مقصد کے لیے ہسپتالوں کے عام ملازمین کو اپنی قیادتوں پر دباؤ ڈالنا ہو گا اور اگر وہ تحریک کے لئے آمادہ نہ ہوں تو انہیں قیادت سے نکال باہر کر کے معاملات کو خود اپنے ہاتھوں میں لینا ہو گا۔ ریڈ ورکرز فرنٹ ابھی سے شعبہ صحت کے ملازمین کی اس ممکنہ نجکاری مخالف تحریک کی حمایت کا اعلان کرتا ہے اور پاکستان کے تمام محنت کش عوام سے بھی اپیل کرتا ہے کہ یہ درحقیقت ان کے مفاد کی لڑائی ہے لہٰذا ان کا بھی فریضہ ہے کہ وہ اس نجکاری مخالف جدوجہد کا حصہ بنیں۔