|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کشمیر|
آٹے کی قیمتوں میں اضافے اور بجلی بلوں میں بے تحاشہ ٹیکس کے خلاف بالعموم پورے نام نہاد آزاد کشمیر اور بالخصوص پونچھ ڈویژن میں عوامی احتجاج میں ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت آتی جا رہی ہے۔
اس ضمن میں دو سال پہلے قبل خود رو عوامی تحریک کے گرد جنم لینے والی عوامی کمیٹیوں نے مختلف شہروں میں احتجاجی دھرنے اور ریلیاں منظم کیں۔
دریں اثنا،انجمن تاجران پونچھ ڈویژن نے بھی مطالبات کی منظوری تک احتجاجی دھرنے دے رکھے ہیں اور 31 مئی کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔
عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے پونچھ، باغ اور سدھنوتی کے مختلف شہروں میں 20 مئی سے غیر معینہ مدت تک دھرنے جاری ہیں۔
مطالبات:
1۔ آٹے سمیت تمام اشیاء خوردو نوش پر سبسڈی دی جائے۔
2۔ کشمیر بھر میں بجلی بلوں پر لگائے گئے ظالمانہ ٹیکس کا خاتمہ کرتے ہوئے لوڈ شیڈنگ فری زون قرار دیا جائے۔
3۔ صحت اور تعلیم کی سہولیات مفت فراہم کی جائیں۔
4۔ حکمران اور اشرافیہ کی مراعات کا خاتمہ کرتے ہوئے عام عوام کی فلاح و بہبود پر خاطر خواہ توجہ دی جائے۔
5۔ روزگار فراہم کیا جائے یا بیروزگاری الاؤنس دیا جائے۔
ریڈ ورکرز فرنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک اور مطالبات کی مکمل حمایت کرتا ہے اور سرگرم کردار ادا کرتا رہے گا۔
محنت کش عوام اب بیداری کے عمل سے گزر رہے ہیں اور حکمرانوں کے معاشی حملوں کا جواب اب سڑکوں،چوکوں اور چوراہوں میں دے رہے ہیں۔ مہنگائی، بیروزگاری اور غربت کے خاتمے کے لئے فیصلہ کن جدو جہد کا وقت قریب آرہا ہے ایک ملک گیر عام ہڑتال سے ہی حکمرانوں کے جبر اور استحصال کا بھر پور جواب دیا جا سکتا ہے۔