|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، حیدر آباد|
7 اکتوبر بروز بدھ، سندھ ایری گیشن ٹریڈ یونین متحدہ فیڈریشن کی جانب سے اپنے مطالبات کے حق میں حیدرآباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں حیدرآباد، ٹنڈوالھیار، جامشورو اور ٹنڈو جام سمیت آس پاس کے علاقوں سے ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
یہ احتجاج بنیادی طور پر سات نکاتی مطالبات کے گرد منظم کیا گیا جن میں گروپ انشورنس ریٹائرمنٹ کے وقت ادائیگی، فوتگی کوٹے پر بھرتی کا اختیار متعلقہ محکمے کو دے کر آسان بنایا جانا، ملازمین کو صحت کارڈ جاری کیا جانا، ملازمین کے کارڈ کو کمپیوٹرائز کیا جانا، ملازمین کو ٹائم اسکیل سروس سٹرکچر دیا جانا اور ایل بی او ڈی کے ملازمین کی تنخواہیں جاری کی جانا جیسے بنیادی مطالبات شامل تھے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ بڑی مدت سے اپنے بنیادی حقوق کے لیے سراپا احتجاج ہیں پر حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ریڈ ورکرز فرنٹ حیدرآباد، ایری گیشن ڈپارٹمنٹ کے ملازمین کے مطالبات کی غیر مشروط حمایت کرتا ہے، اور محنت کشوں کو باور کراتا ہے کہ پاکستانی ریاست درحقیقت آئی ایم ایف کی دلال ہے اور اسی کی پیش کی گئی مزدور دشمن پالیسیوں کو لاگو کر رہی ہے۔ مستقبل میں مزدور دشمن پالیسیوں میں کمی آنے کی بجائے مزید اضافہ ہوگا۔ لہٰذا محنت کشوں کو ملک گیر سطح پر منظم ہونا ہوگا اور ایک ملک گیر عام ہڑتال کی جانب بڑھنا ہوگا۔ ایک عام ہڑتال ہی یہاں کے حکمرانوں کو مزدور دشمن اقدامات اٹھانے سے روک سکتی ہے۔