|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کوئٹہ|
30 مئی 2022ء کو بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز (بیوٹمز) کے ملازمین کی جانب سے یونیورسٹی کے احاطے میں احتجاجی ریلی و مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ احتجاج ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے بجٹ میں متوقع کٹوتی کے خلاف، ڈی آر اے، ہاؤس ریکوزیشن الاؤنس، یوٹیلیٹی الاؤنس کی شروعات اور کنوینس الاؤنس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے، اور آرڈرلی الاؤنس میں اضافے جیسے بنیادی مطالبات شامل تھے۔ یہ احتجاج اکیڈمک سٹاف اور انتظامی ملازمین (کلریکل سٹاف) پر مشتمل بیوٹمز فیملی کے نام سے قائم اتحاد کی جانب سے منظم کیا گیا۔
یاد رہے کہ بیوٹمز بلوچستان کی دوسری بڑی یونیورسٹی ہے۔ اس یونیورسٹی میں ہزاروں کی تعداد میں طلبہ زیر تعلیم ہیں جو بھاری بھر کم فیسیں یونیورسٹی کو ادا کرتے ہیں۔ انہیں پڑھانے کے لئے خدمات مہیا کرنے والے سینکڑوں کی تعداد میں ملازمین ہیں جن میں لیکچررز، پروفیسرز اور دیگر سٹاف ممبران شامل ہیں۔
ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکنان نے احتجاج میں حصہ لیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ بیوٹمز کے ملازمین کے تمام تر مطالبات کی غیر مشروط حمایت کرتے ہوئے اس جدوجہد میں ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ بیوٹمز کے مذکورہ ملازمین کی جانب سے اپنے مطالبات کو صوبے کی دیگر جامعات کے ملازمین کے ساتھ جوڑنا اب انتہائی ضروری ہو چکا ہے۔ ایک مشترکہ جدوجہد کے ذریعے ہی یونیورسٹی انتظامیہ اور ریاست کے ملازمین دشمن ہتھکنڈوں کا جواب دیا جا سکتا ہے۔ ریڈ ورکرز فرنٹ اس سلسلے میں ہراول دستے کا کردار ادا کرتے ہوئے ملازمین کی باہمی جڑت کے قیام میں درپیش آنے والی مشکلات سے نمٹنے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائیگا۔